قاری ایم ایس خان (سینئر صحافی، حیدرآباد)یونیک آئیڈنٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (Unique identification Authority of India) کی جانب سے ان دنوں بعض اخبارات میں اشتہارات شائع ہورہے ہیں جس میں یہ تاکید کی جارہی ہے کہ ملک کا ہر شہری اپنےاپنے آدھار کارڈ کو اپڈیٹ کروالیں، مثلاً آدھار کارڈ میں سیل نمبر، ای میل آئی ڈی، تاریخ پیدائش، ماہ پیدائش، ذریعہ معاش (پروفیشن) مکمل پتہ مع لینڈ مارک یعنی نزد، عقب، روبرو، متصل وغیرہ وغیرہ کا اندراج۔ اس بات سے تو سبھی ہندوستانی شہری بخوبی واقف ہیں کہ فی زمانہ آدھار کارڈ لازمی ہوچکا ہے اور یہ ایک اہم دستاویز بھی بن چکا ہے۔
محکمہ (UIDA) شہر حیدرآباد کے علاوہ ساری ریاست تلنگانہ اور سارے ہندوستانی جو کہ حیدرآبا د و سکندر آباد میں قیام پذیر ہیں ان کی سہولت کے لیے حال ہی میں موسیٰ رام باغ میٹرو اسٹیشن فرسٹ فلور، موقوفہ روبرو ٹی وی ٹاور، نیو ملک پیٹ، حیدرآباد میں ایک شاندار اور ایرکنڈیشن آفیس بنام آدھار سیوا کیندرقائم کیا۔ اس کے اوقات کار روز آنہ صبح 9.30بجے سے شام کے 5.30بجے تک ہیں اور یہ آدھار سیوا کیندر بروز اتوار بھی کام کرتا ہے۔ راقم الحروف مسلسل تین دن تک اس آدھار کارڈ سنٹر پر جا کر بغور معائنہ کیا اور بعض ذمہ داروں سے بھی ملاقات کرکے تمام تفصیلات بھی حاصل کیں۔
اس آدھار کارڈ کے مرکز میں لفٹ کی، وھیل چیر کی اورطہارت خانے و بیت الخلا کی بھی سہولت ہے۔ جدید آدھار کارڈ کا اندراج بالکلیہ فری ہے۔ بائیو میٹرک اپڈیٹ کروانے کے لئے 100 روپئے ڈیموگرافک اپڈیٹ کروانے کے لیے 50 روپئے اور ڈاؤن لوڈ اور کلر پرنٹ کے لیے 30 روپئے لیئے جاتےہیں۔ اس آدھار کارڈ کے دفتر میں ایجنٹوں، بروکروںاور پیروکاروں کا داخلہ سختی سے ممنوع ہے۔ ڈیموگرافک میں آدھار کارڈ ہولڈر کا نام، پتہ، تاریخ پیدائش، جنس (Gender) موبائل یا واٹس آپ نمبر اور ای میل درج کیا جاتا ہے، جب کہ بائیو میٹرک میں فوٹو، دونوں ہاتھوں کی آٹھ انگلوں اور دونوں انگوٹھوں کے نشانات اور دونوں آنکھوں کی پتلیوں کی تصویر لی جاتی ہے۔
یہ آدھار کارڈ نومولودوں کے لئے بھی بنایا جاسکتا ہے۔ اس کے لئے نومولو کا پیدائشی صداقت نامہ ضروری ہے۔ یہ آدھار کارڈ خواجہ سرا (Third Gender)کے لئے بھی ضروری ہے۔ اس دفتر میں نوجوان با اخلا ق اردو اور ہندی جاننے والوں کا تقرر کیا گیا ہے۔ اگر کوئی لیڈر یا سماجی کارکن یا مذہبی ادارہ یا کوئی اہل خیر اپنے اپنے محلوں میں آدھار کیمپ منعقد کرنا چاہتے ہیں تو اس کی بھی سہولت ہے۔
خواہش مند اور ضرورت مند آدھار سیوا کیندر موقوعہ موسیٰ رام باغ میٹرو اسٹیشن روبرو ٹی وی ٹاور ، نیو ملک پیٹ کے منیجر سے ملاقات کرسکتے ہیں اور یہ آدھار کارڈ کیمپ بلا معاوضہ منعقد کیا جاتا ہے۔ آدھار کارڈسنٹر جانے سے پہلے درج ذیل دستاویزات اپنے ساتھ ضرورت رکھ لیں۔ (1) پروف آف ایڈنٹیٹی کے لیے (POI) جملہ 32 دستاویزات میں سے کوئی ایک جو کہ آدھار کارڈ کے ہولڈر کے ساتھ ہو لگایا جاسکتا ہے۔ ( 2) پروف آف ایڈریس (رہائشی ثبوتPOA) کے لئے بھی جملہ 45 دستاویزات میں سے کوئی ایک دستاویز آدھار کارڈ ہولڈر کے نام اور پتہ کے ساتھ ہونا لازمی اور ضروری ہے۔ (3) پروف آف ریلیشن شپ (ثبوت رشتہ داری POR) کے لیے بھی 14 دستاویزات میں سے کوئی ایک دستاویزدرخواست گذار کے نام کے علاوہ صدر خاندان جس کو انگریزی میں Head of Family (HOF)کا بھی ثبوت دینا ہوگا۔
اس کے لئے بھی 14 ثبوت میں سے کوئی ایک ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ (۴)تاریخ پیدائش یا عمر کا صداقت نامہ Date of Birth - DOB))کے لئے بھی جملہ 15 دستاویزات میں سے کوئی ایک دستاویزکو منسلک کرلازمی و ضروری ہے۔ ان تمام دستاویزات کی تفصیلات اور فہرست Addhaar enrolment / correction / update formکی پشت پر درج ہیں۔ یہ فارم اور Certificate for aadhaar enrolment/ updateکا فارم مذکورہ بالا دفتر سے بلا معاوضہ اور بآسانی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ان دنوں فارموں کی خانہ پوری کے لیے آدھار کارڈ ہولڈ کے ساتھ انگلش داں کا ہونا لازمی و ضروری ہے۔ آدھار کارڈ کو اپڈیٹ کرنے کے لئے سب سے اہم جو دستاویز ہے وہ محکمہ انکم ٹیکس پونہ کا جاری کردہ پین کارڈ ہے۔ اس کے علاوہ اگر آدھار کارڈ میں اپڈیٹ کسی قسم کا کروانا ہو تو گزیٹیڈ آفیسر کی دستخط مع درخواست گذار فوٹو کے لازمی اور ضروری ہے۔ یہ گزیٹیڈ آفیسر س درخواست گذاروں کو کسی بھی یونیورسٹی یا سرکاری دوخانہ میں آسانی سے دستیاب ہوسکتےہیں۔
17-10-2022بروز پیر کو راقم الحروف اپنا شخصی آدھار کارڈ اپڈیٹ کروانے کے لئے جب مقررہ کاؤنٹر کی کرسی پر بیٹھا اورجب کمپیوٹر کے اسکرین پر اپنی دی گئی تفصیلات کی پروف ریڈینگ کررہا تھا تو میرے متعلقہ تحصیل یا منڈ ل آفیس کا نام غلط بتلایا جارہا تھا ، مثلاً میرے متعلقہ تحصیل یا منڈ ل آفیس کا نام سعید آباد منڈ ل ہے لیکن اسکرین پر عنبر پیٹ بتلارہا تھا۔ اس پر میں نے کاؤنٹر پر بیٹھے ملازمہ سے اس غلط اندراج کی تصحیح کرنے کو کہا تویہ ملازمہ نے مجھ سے صاف کہا کہ کمپیوٹر کے فارمیٹ میں بجائے سعید آباد منڈل کے عنبر پیٹ منڈل در ج ، ہم کچھ نہیں کرسکتے ۔ دوسری غلطی یہ درج تھی کہ حیدرآباد کے بعد میرا متعلقہ پوسٹل پن کوڈ نمبردرج ہونا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا، حیدرآباد ، تلنگانہ کے بعد میرا متعلقہ پن کوڈ درج تھا۔
یہ بھی فارمیٹ کی غلطی کا نتیجہ ہے ۔ اب میرے دیگر تمام سرکاری و ضروری دستاویزات میں میرے متعلقہ منڈل کا نام سعید آباد ہے اور اور میرے آدھار کارڈ پر عنبر پیٹ درج ہے۔ غلطی (UIDA)کے کمپیوٹر اور اس کے ذمہ داروں کی ہے لیکن اس کی سزا تو آدھار کارڈ ہولڈرکوہی مل رہی ہے۔ ( کرے کوئی بھگتے کوئی)آدھار اپڈیٹ کروانے والوں کے ساتھ انگریزی دا ں کا ہونا ضروری ہے کیوں کہ اپڈیٹ کے لیے دئیے گئے فارم کی تمام تر تفصیلات کمپیوٹر کے اسکرین پر دکھلاکر یہ کہا جاتا ہے کہ آپ اپنی تفصیلات کی پروف ریڈینگ اور جانچ کرلیں اس کے بعد آپ کی تمام تفصیلات اپڈیٹ کردی جاتی ہے۔ اور دئیے گئے فارم و دیگر دستاویزات کے علاوہ اپڈیٹ کا اکنالجمنٹ بھی آپ کو اسی وقت دے دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس دفتر کے ذمہ داروں کے بموجب آپ کا اپڈیٹ شدہ آدھار کارڈ تین ماہ کے عرصہ میں بذریعہ آرڈنری پوسٹ آپ کے دئیے گئے پتہ پر روانہ کردیا جاتا ہے۔ آخر میں میری دونوں شہرو ں اورریاست تلنگانہ کے ارکین پارلیمان اور اراکین اسمبلی سے گذارش ہے کہ وہ ہر ایک اسمبلی حلقہ میں ایک آدھار سیوا کیندر ، موسیٰ رام باغ میٹرو اسٹیشن کی طرح ضرورقائم کریں تا کہ شہریوں اور رائے دہندوں کو سہولت ہوسکے۔ اگر کسی وجہ سے آپ کا آدھار کارڈ اپڈیٹ ہونے میں تاخیر ہورہی ہو یا کوئی آفیسربوجہ تعصبیت یا دیگر وجوہات کی بنا پر آپ کا آدھار کارڈ اپڈیٹ نہیں کرتا ہے تو نیچے دئیے گئے پتہ پر بزبان تلگو یا انگلش بذریعہ اسپیڈ پوسٹ اپنی شکایت روانہ کریں۔ اگر یہاں بھی آپ کی شکایت کی سنوائی نہیں ہوتی ہے تو آپ لوک عدالت موقوعہ احاطہ تلنگانہ ہائی کورٹ سے بھی رجوع ہوسکتے ہیں۔
Aadhaar Regional Office, Hyderabad 6th floor, East Block, Swarna Jayanthi Complex, Beside Matrivanam, Ameerpet, Hyderabad-500 038, T.S.
Reception: 040-23739269
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔