مرکزی وزیرمملکت برائے امورخارجہ ایم جے اکبر کو آخرکار اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ اکبرکے استعفیٰ کو لے کر کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ اکبرکو راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کی ناراضگی بھاری پڑگئی۔
ذرائع کے مطابق ایم جے اکبر کا استعفیٰ نہیں ہونے سے آرایس ایس میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی تھی اوربی جے پی کے قومی صدر امت شاہ تک بھی یہ بات پہنچا دی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سنگھ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ معاشرے کے ایک طبقے کی طرف سے ایم جے اکبرپرعائد کئے جارہے الزامات کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے۔
آرایس ایس کی طرف سے یہ بھی پیغام دیا گیا تھا کہ یہ ایک غلط روایت کی شروعات کہی جائے گی کہ عوام کی شکایتیں یہاں نہیں سنی جاتی ہیں۔ آرایس ایس کی طرف سے کہا گیا کہ جب تک اس مسئلے پرایم جے اکبر پاک صاف نہیں پائے جاتے، تب تک انہیں حکومت سے الگ رکھنا چاہئے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر سے بھی ایک طبقے کو خدشہ تھا کہ ایم جے اکبر کے معاملے کا آنے والے اسمبلی انتخابات پراثرپڑسکتا ہے۔
اس سے قبل می ٹو مہم کے تحت جنسی استحصال کے الزامات لگنے کے بعد امور خارجہ کے وزیر مملکت ایم جے اکبر نے بدھ کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔ ایم جے اکبر نے اپنے استعفی میں وزیر مملکت کے عہدے کی ذمہ داری دینے کے لئے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف لگائے گئے الزامات پر ذاتی طورسے عدالت میں مقدمہ لڑیں گے۔
انہوں نے اس سے پہلے اس ضمن میں ایک بیان میں جنسی استحصال کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔ ایم جے اکبر نے اپنے استعفی کے خط میں کہا کہ "میں نے حصول انصاف کے لیے ذاتی طورپر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس لئے میں امور خارجہ کے وزیر مملکت کے عہدے سے استعفی دے رہا ہوں"۔
یہ بھی پڑھیں:
می ٹو مہم کی زد میں آئے ایم جے اکبر نے وزیر مملکت برائے امور خارجہ کے عہدہ سے دیا استعفییہ بھی پڑھیں:
می ٹومہم: ایم جے اکبرکی مشکلوں میں اضافہ، ایک اورخاتون نے لگایا جنسی استحصال کا الزامیہ بھی پڑھیں:
می ٹومہم: خاتون صحافی کے خلاف عدالت پہنچے ایم جے اکبر، ہتک عزت کا مقدمہ سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔