فوجداری قوانین میں جامع ترامیم پر اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز طلب، وزارت داخلہ لےگابڑا فیصلہ

فائل فوٹو

فائل فوٹو

وزارت داخلہ نے گورنروں، ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنر، ایڈمنسٹریٹر، چیف جسٹس آف انڈیا، مختلف ہائی کورٹس کے چیف جسٹس، بار کونسل آف انڈیا اور مختلف ریاستوں کی بار کونسل سے بھی تجاویز طلب کی ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    وزارت داخلہ نے فوجداری قوانین میں جامع ترامیم کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول وزرائے اعلیٰ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے ججز اور اراکین پارلیمنٹ سے تجاویز طلب کی ہیں۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا نے لوک سبھا میں کہا کہ نیشنل لا یونیورسٹی، دہلی کے وائس چانسلر کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فوجداری قوانین میں اصلاحات کی تجویز پیش کرے گی۔ جو کہ کریمنل پروسیجر 1973 اور انڈین ایویڈینس ایکٹ، 1872 کے تحت ہوگی۔

    وزارت داخلہ نے گورنروں، ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنر، ایڈمنسٹریٹر، چیف جسٹس آف انڈیا، مختلف ہائی کورٹس کے چیف جسٹس، بار کونسل آف انڈیا اور مختلف ریاستوں کی بار کونسل سے بھی تجاویز طلب کی ہیں۔ انہوں نے ایک تحریری سوال کے جواب میں کہا کہ فوجداری قوانین میں جامع ترامیم کے حوالے سے قانون کے اداروں اور تمام اراکین پارلیمنٹ سے رائے طلب کی جائے گی۔

    رائے نے کہا کہ حکومت کمیٹی کی سفارشات اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے موصول ہونے والی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک جامع قانون سازی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    انہوں نے کہا کہ اس طرح کے قوانین کی قانون سازی ایک پیچیدہ اور طویل مشق ہے جس میں اسٹیک ہولڈرز کے مختلف نظریات کے پیش نظر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پورا پروسیس ایک طویل طریقہ کار ہے اور اس قانون سازی کے عمل کے لیے وقت کی حد مقرر نہیں کی گئی۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: