جندال گروپ کے چیئرمین نوین جندال کی تصویر کا غلط استعمال، Jindal Group نے پیش کی وضاحت
تصویر ٹوئٹر: JINDAL STEEL & POWER
گروپ نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ پبلک ڈومین میں ہونے والی کچھ حالیہ پیشرفت میں ایک نوین کمار جندال کا نام شامل ہے۔ ہم یہاں واضح کرتے ہیں کہ یہ پیش رفت کسی بھی طرح سے ہمارے گروپ چیئرمین نوین جندال سے متعلق نہیں ہے۔
پیغمبر انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بی جے پی (BJP) دہلی کی سابق معطل شدہ میڈیا سربراہ اور ترجمان نوپور شرما (Nupur Sharma) کے اہانت آمیز تبصرے پر چہار جانب سے غم و غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اسی غصے اور احتجاج کے درمیان جندال اسٹیل اینڈ پاور (Jindal Steel & Power) نے اتوار کو ایک وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس کے چیئرمین کا جاری کشیدگی سے کسی بھی طرح سے تعلق نہیں ہے۔
جندال گروپ کے چیئرمین نوین جندال (Naveen Jindal) کو شرما اور دوسرے جندال کے تبصروں کے گرد غصے کے درمیان غلط معلومات کی وجہ سے پچھلے کچھ دنوں سے ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بیان کے مطابق کچھ میڈیا رپورٹس نے موجودہ تنازعہ پر لکھتے ہوئے جندال چیئرمین کی تصویر کو غلطی سے استعمال کیا گیا ہے۔
گروپ نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ پبلک ڈومین میں ہونے والی کچھ حالیہ پیشرفت میں ایک نوین کمار جندال کا نام شامل ہے۔ ہم یہاں واضح کرتے ہیں کہ یہ پیش رفت کسی بھی طرح سے ہمارے گروپ چیئرمین نوین جندال سے متعلق نہیں ہے۔ میڈیا کے کچھ اداروں نے بھی اس معاملے کی رپورٹنگ کرتے ہوئے غلطی سے ہمارے چیئرمین کی تصاویر استعمال کی ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ واضح طور پر غلط شناخت کا معاملہ ہے۔ ہم سب سے درخواست کرتے ہیں کہ اس غلطی سے گریز کریں اور متعلقہ معاملے کے حوالے سے ہمارے چیئرمین نوین جندال کی تصاویر یا سوشل میڈیا ہینڈل استعمال کرنے سے گریز کریں۔
— JINDAL STEEL & POWER (@JSPLCorporate) June 10, 2022
بی جے پی کی دہلی یونٹ کے سابق میڈیا سربراہ نوین کمار جندال کو پیغمبر اسلام کے خلاف ان کے متنازعہ تبصرے پر پارٹی سے نکال دیا گیا تھا، جب کہ شرما کو اس معاملے پر ایک بڑے سفارتی تناؤ کے درمیان معطل کر دیا گیا تھا۔
ان ریمارکس کی سعودی عرب، ابوظہبی، قطر، یمن، ماریشس اور دیگر سمیت کئی مسلم اکثریتی ممالک نے شدید مذمت کی۔ حکومت نے اپنے آپ کو ان ریمارکس سے الگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فرنگی عناصر کے خیالات کی عکاسی کرتے ہیں، جبکہ بی جے پی نے بھی ان کو پارٹی سے نکالنے کے علاوہ ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا۔
بی جے پی کے سابق ارکان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں یہاں تک کہ اس معاملے پر ملک کے کئی حصوں میں احتجاج جاری ہے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔