اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پارلیمنٹ میں ہنگامے کے خلاف 12اپریل کو بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے مودی اور بی جے پی لیڈران

    وزیر اعظم نریندر مودی: فائل فوٹو۔

    وزیر اعظم نریندر مودی: فائل فوٹو۔

    نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ہنگامے کی مخالفت میں 12اپریل کو پورے دن بھوک ہڑتال پر بیٹھیںگے۔ دوسری جانب اسی دن بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کرناٹک کے ہبلی میں علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔

    • Share this:
      نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ہنگامے کی مخالفت میں 12اپریل کو پورے دن بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ دوسری جانب اسی دن بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کرناٹک کے ہبلی میں علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ جبکہ بی جے پی کے دیگر تمام رہنما ملک کے مختلف حصوں میں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی سمیت پارٹی کے کئی لیڈر ایک دن پہلے ہی راج گھاٹ پر علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ایسے میں بی جے پی کے اس اقدام کو اپوزیشن کانگریس کے جواب کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
      بی جے پی ترجمان جي وی ايل نرسمہا راؤ نے بتایا کہ بھوک ہڑتال کی تجویز وزیر اعظم نریندرمودی نے ہی رکھی تھی۔انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں رخنہ اندازی سے ہوئے نقصان کو لے کر ان کی پارٹی فکر مند ہے اور ان کی کوشش ہے کہ اس سے پورے ملک کو آگاہ کرایاجائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'یہی وجہ ہے کہ این ڈی اے کے تمام ممبران پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے 23 دنوں کی اپنی سیلری چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

      وزیر اعظم نریندر مودی 5مارچ سے اب تک چلے بجٹ اجلاس کی تنخواہ نہیں لیں گے۔یہ رقم تقریباً 79,752 ہے۔وزیراعظم مودی نے پہلے ہی بی جے پی پارلیمان سے پارلیمنٹ کی ہڑتال اور اپوزیشن کی مخالفت کی وجہ سے تنخواہ نہ لینے کے لئے کہاتھا۔مرکزی وزیر اننت کمار نے کہا کہ حکمران این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ موجودہ بجٹ سیشن کے ان 23 دن کی تنخواہ نہیں لیں گے، جب کانگریس اور دیگر سیاسی جماعتوں کے احتجاج کی وجہ سے پارلیمنٹ کی کارروائی نہیں چل سکی۔ کمار نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامے کے لئے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ 'جمہوریت مخالف ہے۔
      قابل ذکر ہے کہ اس سال کا بجٹ سیشن کافی ہنگامہ خیز تھا اور یہ گزشتہ 8 برسوں کی تاریخ میں بدترین سیشن تھا۔ اس دوران بی جے پی نے کانگریس پر دونوں ایوانوں میں رکاوٹ پیدا کرکے اہم بلوں کو لٹکانے کا الزام عائد کیا تھا۔
      کانگریس صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ان کی پارٹی کے کئی لیڈر ملک میں ہو رہے مبینہ دلت ظلم و ستم اور فرقہ وارانہ تشدد سمیت مختلف مسائل کے خلاف پیر کو علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ تاہم کئی تنازعات کے سبب کانگریس کی بھوک ہڑتال سرخیوں میں رہی تھی۔ اس دوران راہل کے ساتھ راج گھاٹ پربھوک ہڑتال کی جگہ جگدیش ٹائٹلر کو وہاں پارٹی لیڈروں کی ہی مخالفت کا سامنا کرنا پڑاتھا۔ وہیں بھوک ہڑتال سے قبل دہلی کانگریس کے صدر اجے ماکن، اروندر سنگھ لولی اور ہارون یوسف کی چھولے-بھٹورے کھاتے ہوئے تصویریں وائرل ہونے کے بعد بہت سے سوالات اٹھے تھے۔
      First published: