مودی حکومت کے 9 سال میں ہندوستان نے کیا کھویا اور کیا پایا؟ قانون، نوٹ بندی، انتخابات اور بھی بہت کچھ....

وزیر اعظم نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی

رجیجو کالجیم نظام کی تنقید کرتے رہے ہیں، جہاں ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے جج امیدواروں کو حکومت کو جج مقرر کرنے کی سفارش کی جاتی ہے، جو انہیں مطلع کرتا ہے۔ رجیجو نے کالجیم نظام کو مبہم اور ہندوستانی آئین کے لیے اجنبی قرار دیا، جسے عدلیہ نے سختی سے مسترد کیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    اپنے 2019 کے انتخابی منشور میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے انصاف تک رسائی بڑھانے اور ہندوستان کو ثالثی کا مرکز بنانے کے لیے قوانین کو آسان بنانے کی سمت کام کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ حکومت ان دونوں وعدوں کو جزوی طور پر پورا کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ اگرچہ ان وعدوں کو پورا کرنے کے لیے قانون سازی کی گئی ہے لیکن ان پر عمل درآمد ہونا باقی ہے۔ مزید برآں نچلی عدالتوں اور کچھ اعلیٰ عدالتوں میں کافی بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں 2023 میں زیر التواء مقدمات کی تعداد 2019 میں 35 ملین سے بڑھ کر 43 ملین ہو گئی۔

    چار سال، تین وزیر قانون اور کچھ تنازعات:

    چار سال کی مدت میں تین وزیر قانون روی شنکر پرساد 2019 سے 2021 تک، کرن رجیجو 2021 سے 2023 تک اور ارجن میگھوال کو ذمہ داری دی گئی، جو اس وقت اس عہدے پر فائز ہیں۔ پرساد کے دور میں سپریم کورٹ میں چار ججوں کی تقرری کی گئی تھی، جب کہ رجیجو کے دور میں سپریم کورٹ میں 18 ججوں کی تقرری کی گئی۔ میگھوال کے چارج سنبھالنے کے بعد پہلے ہی سپریم کورٹ میں دو ججوں کی تقرری ہو چکی ہے۔ جب پرساد وزیر قانون تھے، تو کورونا کی وجہ سے ہندوستان بھر کی عدالتوں میں ورچوئل سماعتیں اور ای فائلنگ متعارف کروائی گئیں۔ اس نے ثالثی قانون میں ترامیم کا تعارف بھی دیکھا، جس کا مقصد ہندوستان میں ثالثی کو ادارہ جاتی بنانا ہے۔

    رجیجو کالجیم نظام کی تنقید کرتے رہے ہیں، جہاں ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے جج امیدواروں کو حکومت کو جج مقرر کرنے کی سفارش کی جاتی ہے، جو انہیں مطلع کرتا ہے۔ رجیجو نے کالجیم نظام کو مبہم اور ہندوستانی آئین کے لیے اجنبی قرار دیا، جسے عدلیہ نے سختی سے مسترد کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    کالجیم پر ان کی مسلسل تنقید کے باوجود رجیجو نے برقرار رکھا کہ ان کے ججوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ میگھوال نے 18 مئی 2023 کو رجیجو اور ان کے نائب کو ہٹائے جانے کے بعد وزیر قانون کا چارج سنبھالا۔

    اپنی دوسری مدت میں نریندر مودی حکومت کی وزارت قانون نے چیلنجوں کے ایک سلسلے کو نیویگیٹ کیا، جن میں سب سے مشکل کورونا وبا ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: