وارانسی : مشہور شاعر منور رانا نے پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ تعلقات میں موجود تلخی کو دور کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسیقی ، ادب اور فن کے تبادلے کے ذریعے ہندوستان کو اپنی کھڑکیاں اور دروازے کھلے رکھنے چاہئے ۔
اردو اور فارسی کے ماہر مرحوم ڈاکٹر امرت لال عشرت مدھوک کی 86 ویں جینتی پر وارانسی میں منعقدہ کل ہد مشاعر ہ میں شرکت کرنے آئے رانا نے میڈیا سے مختصر ملاقات میں کہا کہ سیاست غزل کی زبان نہیں سمجھتی ۔ اسی طرح فوج کو بھی سیاست سے الگ رکھنا چاہئے ۔
ملک میں مسلمانوں کی حالت پر تشوش کا اظہار کرتے ہوئے منور رانا نے کہا کہ وزیر اعظم کو دلتوں کا درد تو دکھائی دیتا ہے ، لیکن مسلمانوں کی آہیں انہیں سنائی نہیں دیتیں ۔ اب تو اردو کی زبان کو دہشت گردی کی شناخت بنا دیا گیا ہے ۔ ملک کی پولیس کسی بھی مسلمان کو پکڑتی ہے ، تو اس کی جیب سے ایک اردو زبان میں لکھا خط دکھا کر اسے دہشت گرد قرار دے دیتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اردو پر دو مرتبہ بجلی گری ۔ ایک جب ملک کا بٹوارہ ہوا ، دوسرے جب ایودھیا میں بابری مسجد گری ۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے اپنا اسلحہ فروخت کرنے کے لئے ہندوستان کے تین ٹکڑے (ہندوستان ، پاکستان اور بنگلہ دیش) کرا دیئے ۔
رانا نے اردو اکیڈمی بند کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ اس کی جگہ اضلاع میں مجسٹریٹ کی نگرانی میں ایسی تنظیم قائم کی جائے ، جو سب پر نگاہ رکھے ۔ اس کا سالانہ بجٹ 100 کروڑ روپے ہو ۔ ایوارڈ واپسی پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوارڈ تو بہت لوگوں نے لوٹائے تھے ، لیکن میں نے یہ بھی کہا تھا کہ اب کبھی کوئی سرکاری ایوارڈ نہیں لوں گا ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔