Money Tips: ایک لاکھ کی بچت رہ جائے گی 25 ہزار، صرف سیونگ سے نہیں بنے گی بات، پیسے کو اس طرح لگانا ہوگا کام پر

ایک لاکھ کی بچت رہ جائے گی 25 ہزار، صرف سیونگ سے نہیں بنے گی بات

ایک لاکھ کی بچت رہ جائے گی 25 ہزار، صرف سیونگ سے نہیں بنے گی بات

Money Making Tips: بچت کرنا ضروری ہے لیکن طویل مدتی بچت آپ کے کام نہیں آسکتی۔ اس پر مہنگائی کا اثر ہوگا اور آپ کے پیسے کی قدر بہت کم ہو جائے گی۔ اس لیے بچت کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کو بھی لازمی بنا لینا چاہیے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: ہندوستانی گھرانوں میں بچت کو کافی اہمیت دی جاتی ہے۔ ہمیشہ سے یہی مانا جاتا رہا ہے کہ آج جو سرمایہ بچایا گیا ہے وہ مستقبل میں مصیبت یا ضرورت کے وقت کام آئے گا۔ شارٹ ٹرم کے نقطہ نظر سے یہ بات درست معلوم ہوتی ہے لیکن اگر چند دہائیوں کے تناظر میں اس چیز کو دیکھا جائے تو اس میں کچھ خامیاں نظر آتی ہیں۔ لوگ اب اس خامی کے بارے میں کسی حد تک آگاہ ہو رہے ہیں۔ ایک طویل عرصے کے بعد آپ کی بچائی ہوئی رقم کی قدر آج جیسی نہیں رہے گی۔ طویل مدت میں ایک مقررہ رفتار سے بڑھ مہنگائی یا افراط زر کی شرح اپنا کام کرے گی۔

    فرض کریں کہ آپ نے ایک لاکھ روپے کی سیونگ کی ہے۔ آپ نے اسے 25 سال سے محفوظ کر رکھا ہے کہ مستقبل میں آپ اسے اپنے بچوں کے لیے یا کسی بھی ہنگامی صورت حال میں استعمال کریں گے۔ اب اس بچت پر مہنگائی کی شرح 6 فیصد کی شرح سے نافذ کریں۔ 6 فیصد اس لیے کیونکہ یہ آر بی آئی کی مہنگائی کی شرح بڑھانے کی زیادہ سے زیادہ حد ہے۔

    تاہم، گذشتہ کچھ وقت میں ہم نے دیکھا ہے کہ مہنگائی اس شرح سے مسلسل زیادہ رہی ہے۔ تاہم، آپ جب 6 فیصدی کی مہنگائی شرح اپنی بچت میں لگائیں تو 25 سال میں یہ رقم کم ہو کر صرف 23,000 روپے رہ جائے گی۔ آج، آپ کو تقریباً 4.30 لاکھ روپے میں 25 سال بعد 1,00,000 روپے کی کوئی چیز یا سروس ملے گی۔

    ایئرانڈیاکوپائلٹس کیلئے700 سے زیادہ درخواستیں موصول، کیا ایئر انڈیا کواب ملےگی نئے زندگی؟

    'کرینہ کپور خان ہیں گھمنڈی!' مراٹھی اداکارہ کے ساتھ 'بیبو' کا تھا یہ رویہ، فلمساز نے بتائی دو چونکانے والے واقعات

    تاہم، گذشتہ کچھ وقت میں ہم نے دیکھا ہے کہ مہنگائی اس شرح سے مسلسل زیادہ رہی ہے۔ تاہم، آپ جب 6 فیصدی کی مہنگائی شرح اپنی بچت میں لگائیں تو 25 سال میں یہ رقم کم ہو کر صرف 23,000 روپے رہ جائے گی۔ آج 1,00,000 روپے کی کی ملنے والی چیز یا سروس 25 سال بعد آپ کو تقریباً 4.30 لاکھ روپے میں ملے گی۔

    بچت نہیں سرمایہ کاری
    بچت مختصر مدت کے لیے بہترین آپشن ہے۔ آپ یہ رقم کسی بھی وقت استعمال کر سکتے ہیں۔ اسے ایمرجنسی فنڈ کی طرح رکھا جائے۔ لیکن مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کی اہمیت کو سمجھنا ضروری ہے۔ آپ کو سرمایہ کاری کے ایسے آپشن کا انتخاب کرنا ہوگا جہاں سے آپ سالانہ کم از کم 6 فیصدی منافع حاصل کر سکیں۔ تاہم، اب ہمارے پاس سرمایہ کاری کے بہت سے اختیارات ہیں جو اس سے کہیں زیادہ منافع دیتے ہیں۔

    کچھ سرمایہ کاری کے اختیارات
    آپ سرکاری بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ یہ صرف بچت کی اسکیمیں نہیں ہیں۔ ان میں 7 فیصد یا اس سے زیادہ کی واپسی بھی دستیاب ہے۔ یہاں پیسہ بھی محفوظ ہے۔ اس کے علاوہ آپ کے بینک کی ایف ڈی بھی ہیں۔ تاہم، اس کا سود ریپو ریٹ پر منحصر ہے، پھر بھی اسے 6 فیصد سے زیادہ سود ملتا رہتا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ کو طویل مدتی کے لیے سرمایہ کاری کا ایک بہت ہی محفوظ آپشن سمجھا جاتا ہے۔ آپ حصص خرید کر بھی سیدھے اسٹاک میں سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ لیکن ایک کم دباؤ کا طریقہ میوچل فنڈز کے ذریعے ہے۔ یہاں آپ کو سب سے زیادہ منافع بھی ملے گا اور پیسہ عام طور پر محفوظ رہتا ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: