’منی پور میں حالات بہت خراب، مزید سنٹرل فورسز کو منی پور بھیجنا پڑے گا‘ یہ ہے تازہ ترین صورتحال
منی پور میں دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم، تشدد پر قابو پانے کیلئے سرکار کا سخت فیصلہ (PTI)
تشدد سے متاثرہ منی پور میں صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہندوستانی فوج اور آسام رائفلز کو طلب کیا گیا جس کے بعد 10,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ ایک دفاعی ترجمان نے کہا کہ قبائلی تحریک کے دوران تشدد پھوٹ پڑا اور لوگوں کو ان علاقوں سے بچا کر پناہ دی گئی ہے۔
انٹیلی جنس ذرائع نے جمعرات کو سی این این نیوز18 کو بتایا کہ منی پور میں حالات بہت خراب ہیں، جو میڈیا میں رپورٹ ہو رہے ہیں اس سے بھی بدتر ہیں۔ ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ یہ سب شیڈولڈ ٹرائب کی حیثیت سے شروع ہوا، جس پر کوکیوں کا غلبہ ہے اور اگر میتیوں کو شامل کیا جائے تو وہ پٹری سے اتر جائے گا۔ ریاستی حکومت کو مائیٹی کے حامی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ اب عیسائی بمقابلہ ہندو جھگڑا بھی ہے۔ میتی ہندو ہیں، وزیر اعلیٰ بھی میتی ہیں۔
تشدد سے متاثرہ منی پور میں صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہندوستانی فوج اور آسام رائفلز کو طلب کیا گیا جس کے بعد 10,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ ایک دفاعی ترجمان نے کہا کہ قبائلی تحریک کے دوران تشدد پھوٹ پڑا اور لوگوں کو ان علاقوں سے بچا کر پناہ دی گئی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ مزید لوگوں کو بھی منتقل کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا منی پور کے دارالحکومت امپھال میں ہونے والے بڑے تشدد پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کیا گیا ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے چوراچند پور اور امپھال ہیں۔ تاہم انٹیلی جنس ذرائع نے سی این این نیوز18 (CNN-News18) کو بتایا کہ صورتحال صرف اسی صورت میں حل ہو سکتی ہے جب انتظامیہ منصفانہ طریقے سے کام کرے اور صرف کوکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن نہ کرے۔
ایک انٹیلی جنس اہلکار نے کہا کہ اضافی مرکزی فورسز بھیجنی ہوں گی۔ کتنی تعداد کا فیصلہ ہونا باقی ہے اور آیا وہ مقامی انتظامیہ کی مدد کریں گے یا آزادانہ طور پر کام کرنا پڑے گا؟ وہ بھی فیصلہ لینے ہوگا۔ وہاں کی پولیس فورس پر بھی میتی (Meiteis) کا غلبہ ہے۔ قبائلی بے چین ہیں کیونکہ وہ خود کو نقصان میں محسوس کرتے ہیں۔
منی پور کی حکومت نے جمعرات کو ’انتہائی معاملات‘ میں دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کیے کیونکہ قبائلیوں اور اکثریتی میتی کمیونٹی کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ گورنر کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’ایک ہی نظر میں گولی مار‘ کا سہارا اس وقت لیا جا سکتا ہے جب قائل، انتباہ اور معقول قوت ختم ہو چکی ہو اور صورت حال پر قابو نہ پایا جا سکے۔
ریاستی حکومت کے کمشنر (ہوم) کے دستخط شدہ نوٹیفکیشن فوجداری طریقہ کار کوڈ 1973 کے دفعات کے تحت جاری کیا گیا۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔