اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ملائم سنگھ یادو: ایک عام آدمی سے لے کر عوامی نیتا بننے تک کی بھرپور زندگی

    گروگرام کے میڈانتا ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔

    گروگرام کے میڈانتا ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔

    اتر پردیش کے ضلع اٹاوہ کے سیفائی گاؤں میں ملائم سنگھ یادو ایک زرعی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ پہلے پہلوان بننا چاہتے تھے لیکن تعلیمی شعبے میں دلچسپی رکھتے تھے اور آخر کار ایک سرکاری کالج میں استاد بن گئے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Hyderabad | Delhi | Mumbai | Jammu | Lucknow Cantonment
    • Share this:
      سماجوادی لیڈر، زمینی سطح کے رہنما، سیاسی میدان کے تمام لیڈروں کو ’نیتا جی‘ اور اتر پردیش کی بھرپور سیاسی تاریخ کے مترادف سیاست دان ملائم سنگھ یادو نے آج بروز پیر 10 اکتوبر 2022 کو 82 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ سماج وادی پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو 22 اگست سے گروگرام کے میڈانتا اسپتال میں داخل تھے۔ یادیو کے انتقال کی خبر پھیلتے ہی تمام حلقوں سے تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں ایک قابل ذکر شخصیت قرار دیا جس کی بڑے پیمانے پر ایک زمینی سطح کے عوامی رہنما کے طور پر تعریف کی گئی۔

      پی ایم مودی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ شری ملائم سنگھ یادو جی ایک قابل ذکر شخصیت تھے۔ ان کی بڑے پیمانے پر تعریف کی جاتی تھی کہ وہ ایک شائستہ اور زمینی سطح کے رہنما تھے جو لوگوں کے مسائل کے تئیں حساس تھے۔ انہوں نے تندہی سے لوگوں کی خدمت کی اور لوک نائک جے پی اور ڈاکٹر لوہیا کے نظریات کو مقبول بنانے کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی۔

      اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹویٹ کیا کہ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے بانی شری ملائم سنگھ یادو جی کی موت انتہائی افسوسناک ہے۔ ان کی موت کے ساتھ ہی سوشلزم کا بنیادی ستون اور ’جدوجہد کا دور‘ ختم ہو گیا ہے۔


      یادو کے پانچ دہائیوں پر محیط سیاسی سفر میں کئی اتار چڑھاؤ آئے، ان کے سیاسی سفر میں اتار چڑاؤ بھی دیکھا گیا ہے۔ ان کی زندگی کے اہم واقعات کے بارے میں تفصیلات پیش ہیں:

      1939:

      اتر پردیش کے ضلع اٹاوہ کے سیفائی گاؤں میں ملائم سنگھ یادو ایک زرعی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ پہلے پہلوان بننا چاہتے تھے لیکن تعلیمی شعبے میں دلچسپی رکھتے تھے اور آخر کار ایک سرکاری کالج میں استاد بن گئے۔

      1967:

      رام منوہر لوہیا کی سنیکت سوشلسٹ پارٹی سے پہلی بار اتر پردیش اسمبلی میں داخل ہوئے

      1968:


      چودھری چرن سنگھ کی بھارتیہ کرانتی دل میں شمولیت اختیار کی۔ یہ پارٹی سنیکت سوشلسٹ پارٹی میں ضم ہو گئی اور بھارتیہ لوک دل قائم ہوئی۔ ایمرجنسی (1975-1977) کے بعد بھارتیہ لوک دل جنتا دل میں ضم ہو گئی۔

      1977:

      پہلی بار وزیر بنے۔

      1980:

      لوک دل کے ریاستی صدر بنے۔

      1982-1987:

      قانون ساز کونسل کے رکن اور کونسل میں اپوزیشن لیڈر بنے۔

      1989-1991:


      پہلی بار اتر پردیش کے وزیر اعلی بنے۔

      1992:

      سماج وادی پارٹی بنائی

      1993-95:

      دوسری بار یوپی کے وزیر اعلی بنے۔


      1996:

      مین پوری، یوپی سے پہلی بار لوک سبھا کا الیکشن لڑا اور وزیر دفاع بنے۔

      1998:

      سنبھل، یوپی سے دوبارہ لوک سبھا کے رکن بنے۔

      1999:

      سنبھل سے دوبارہ ایم پی بنے۔


      2003:

      تیسری بار یوپی کے سی ایم بنے۔

      2003:

      اپنی بیوی مالتی دیوی کی موت کے بعد سادھنا گپتا سے شادی کی۔

      2004:


      مین پوری سے ایم پی بنے۔

      2007:

      یوپی ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنے۔

      2009:

      مین پوری سے ایم پی بنے۔


      2014:

      اعظم گڑھ اور مین پوری سے ایم پی بنے، مین پوری سے استعفیٰ دے دیا۔

      2019:

      مین پوری سے ایم پی (ساتویں بار) بنے۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      2022:

      گروگرام کے میڈانتا ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: