نئی دہلی : ملک بھر میں ادیبوں کے ذریعہ ایوارڈ واپس کئے جانے کی وجہ سے چوطرفہ تنقید جھیل رہی مرکزی سرکاراب حرکت میں آگئی ہے ۔ گزشتہ اتوار کو اکیڈمی ایوارڈ واپس کرنے والے اردو کے ممتاز شاعر منور رانا کو وزیر اعظم مودی نے ملنے کے لئے بلایا ہے۔
ادھر لکھنؤ میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر وزیر اعظم مودی کی بڑی عزت کرتا ہوں۔ اگر مودی کہیں گے تو ادب اکیڈمی ایوارڈ قبول کر لوں گا۔ میں وزیر اعظم سے جلد ہی اگلے ہفتے ملاقات کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی بڑے بھائی کی طرح ہیں اور اگر وہ اس حیثیت سے کہیں گے تو وہ ان کا جوتا اٹھانے کو بھی تیار ہ ہوں۔
نامور شاعر نے کہا کہ مجھے اقتدار اور انعام کا کوئی شوق نہیں ہے۔ اقتدار تو میرے شہر کے نالوں میں بہتی ہے۔ میں تو اصولوں پر چلنے والا شخص ہوں۔ مر جاؤں گا، لیکن اپنے کے اصولوں سے سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ ملک میں باہمی بھائی چارے کا ماحول بھی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے پاس سچ بتانے والا کوئی شخص ہونا چاہئے۔ صرف خوشامد کرنے والے کبھی کبھی مہلک ثابت ہو تے ہیں۔
اس سے قبل منور رانا نے ایک انگریزی اخبار کو یہ معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حالات پر بات چیت کے لئے وہ اگلے ہفتے وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔ غور طلب ہے کہ منور رانا نے اتوار کو ایک نیوز چینل پر لائیو پروگرام کے دوران اپنا ایوارڈ لوٹا دیا تھا۔
اس سے پہلے منور رانا سمیت تقریبا 50 ادبااور مصنفین ایم ایم كلبرگي اور دادری سانحہ کے خلاف اپنے اکیڈمی ایوارڈ واپس کرچکے ہیں۔ رانا نے بتایا کہ منگل کو انہوں نے وزیر اعظم کے دفتر سے اس بارے میں بات کی ۔ مشہور زمانہ شاعر کے مطابق ان کے ساتھ ایوارڈ واپس کرنے والے کچھ دیگر ادبا وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے جا سکتے ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق رانا اکیلے ایسے ادیب ہیں جن سے پی ایم او نے رابطہ کیا ہے۔ ادیب کاشی ناتھ سنگھ نے اس بات سے انکار کر دیا کہ ان کے پاس پی ایم او سے کوئی کال آئی ہے۔
تاہم منور رانا نے بتایا کہ میں نے پی ایم او سے کہا کہ وہ کچھ اور مصنفین سے رابطہ کریں ، جنہوں نے ایوارڈ لوٹادئے ہیں۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران میں ان سے اپیل کروں گا کہ ملک میں ایسا ماحول بنائیں ، جس سے مصنفین کو نشانہ نہ بنایا جا سکے اور مسلمان امن سے رہ سکیں۔
قابل ذکر ہے کہ ملک کی تاریخ میں مصنفین کے احتجاج کے بے مثال واقعہ میں اب تک مختلف ریاستوں میں پچاس سے زائد ادبا ایوارڈ واپس چکے ہیں اور آئندہ مزید مصنفین کی طرف سے ایوارڈ اواپس کئے جانے کا امکان ہے کیونکہ بہت سے مصنف ساہتیہ اکیڈمی کی 23 اکتوبر کویعنی کل ہونے والی ہنگامی میٹنگ کے فیصلوں کا انتظار کر رہے ہیں ، جس کے بعد وہ کوئی قدم اٹھائیں گے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔