اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گروگرام انتظامیہ نے شیتلا کالونی کی مسجد کو کیا سیل، مسلمانوں میں غم وغصہ

     ہندو تنظیموں نے مدینہ مسجد میں نماز پڑھنے اور لاوڈاسپیکر پر اذان دینے کی مخالفت کی تھی۔

    ہندو تنظیموں نے مدینہ مسجد میں نماز پڑھنے اور لاوڈاسپیکر پر اذان دینے کی مخالفت کی تھی۔

    ہندو تنظیموں نے مدینہ مسجد میں نماز پڑھنے اور لاوڈاسپیکر پر اذان دینے کی مخالفت کی تھی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Share this:

      گروگرام میں لاوڈ اسپیکر پر اذان تنازع معاملہ میں میونسپل کارپوریشن نے بالآخر ہندو تنظیموں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے شیتلا کالونی میں واقع مدینہ مسجد کو سیل کر دیا ہے۔ گزشتہ ہفتہ مسجد میں لاوڈاسپیکر پر اذان کو لے کر تنازعہ ہوا تھا۔ ہندو تنظیموں نے مدینہ مسجد میں نماز پڑھنے اور لاوڈاسپیکر پر اذان دینے کی مخالفت کی تھی۔


      ذرائع کے مطابق، مدینہ مسجد کو ہندو تنظیموں سے وابستہ افراد نے لاوڈاسپیکر سے اذان کو ایشو بنایا اور مائیک پر اذان دئیے جانے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اذان کو لے کر پریشانی ہو رہی ہے۔ اس لئے مسجد میں مائک پر اذان نہ دی جائے۔ اس کے جواب میں مسلم ایکتا منچ کے سربراہ حاجی شہزاد خان نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔ کیا اس ملک کے اور شہر کی دیگر عبادت گاہوں کی مائیک پر رسومات ادا نہیں کی جا رہی ہیں۔ اس کے بعد ہندو تنظیموں کے افراد نے گڑگاوں کی ضلع انتظامیہ سے ملاقات کر اس پر دباو بنایا اور پھر مسجد کو سیل کرا دیا۔


      مسجد کو سیل کئے جانے پر مسلم برادری میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ علاقہ کے مسلمان مسجد کے سامنے سڑک پر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک نماز پڑھنے کے لئے مسجد کھولی نہیں جائے گی تب تک ہم یہیں بیٹھے رہیں گے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا الزام لگایا ہے۔


      واضح رہے کہ شیتلا کالونی میں واقع مدینہ مسجد کی تعمیر کچھ سالوں پہلے کی گئی تھی اور وہاں پچھلے چار سالوں سے نماز پڑھی جا رہی ہے۔


      یہ بھی پڑھیں: گروگرام میں نماز تنازع پر وزیر اعلی کھٹر نے کہا : صرف مسجدوں اور عیدگاہوں میں پڑھی جائے نماز


      یہ بھی پڑھیں: نماز پڑھنا ہمارا حق، زمین پرقبضے کا خدشہ بے بنیاد، وزیراعلیٰ کھٹر کے بیان پراقلیتی طبقے میں ناراضگی


      First published: