مسلم دانشوروں نے فلسطین کے مسئلہ پر مرکزی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ، عیسائی برادری بھی آئی سامنے
جہاں ایک طرف مسلم دانشوران فلسطین کےمعاملہ میں مرکزی حکومت کی مبہم خارجہ پالیسی کولے کر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں وہیں دوسری جانب عیسائی دانشوروں نے بھی اس مسئلہ پر مسلمانوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہارکیا ہے۔
جہاں ایک طرف مسلم دانشوران فلسطین کےمعاملہ میں مرکزی حکومت کی مبہم خارجہ پالیسی کولے کر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں وہیں دوسری جانب عیسائی دانشوروں نے بھی اس مسئلہ پر مسلمانوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہارکیا ہے۔
الہ آباد : مشرق وسطیٰ اور فلسطین کے مسئلے پرمسلم اورعیسائی دانشوروں میں کافی ہم آہنگی پائی جا تی ہے۔ جہاں ایک طرف مسلم دانشوران فلسطین کےمعاملہ میں مرکزی حکومت کی مبہم خارجہ پالیسی کولے کر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں وہیں دوسری جانب عیسائی دانشوروں نے بھی اس مسئلہ پر مسلمانوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہارکیا ہے۔ یروشلم کو اسرایئل کی راجدھانی تسلیم کرنے کے امریکی فیصلہ نے پوری مسلم دنیا کو ناراض کر دیا ہے ۔ ملک کے مسلمان بھی امریکہ اس فیصلہ سے بے حد ناراض ہیں ۔ شیعہ سنی اتحاد کے لئے کام کرنے والی تنظیم عصر فاؤنڈیشن نے یروشلم کو راجدھانی تسلیم کرنے کے فیصلہ پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ۔ تنظیم کے صدرشوکت عابدی کا کہنا ہے کہ فلسطین کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کو اپنی خارجہ پالیسی واضح کرنی چاہئے ۔ مسلمانوں کے اس موقف کی حمایت ملک کی دوسری اقلیت یعنی عیسائی برادری نے بھی کی ہے۔عیسائی برادری کا کہنا ہےکہ انسانی حقوق سے وابستہ مسئلہ کو تمام مذاہب کے افراد کو مل کر حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ مسلم دانشوروں کے مطابق فلسطین کے تعلق سے ہندوستان کی پالیسی ہمیشہ سے فلسطینیوں کے حق میں رہی ہے ۔ لہذا اس معاملہ میں حکومت کو اپنی خارجہ پالیسی واضح کرنی چاہئے۔ جبکہ عیسائی دانشوروں کا کہنا ہے کہ مذہبی شدت پسندی کو ختم کرنے کے لئے مذاہب کے درمیان رشتوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ تاکہ عالمی سطح پر فلسطینی کاز کو مضبوطی مل سکے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔