بہار میں قرض اسکیم کے تحت مزدوروں کو لون دینے کا مسلم تنظیموں نے کیا مطالبہ
ملی کونسل کے نائب صدر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ اقلیتی نوجوانوں کو قرض دینے کی حکومت کی اسکیم ہے ، اس اسکیم کے تحت باہر سے لوٹے بے روزگار نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کیلئے قرض دینے کا انتظام کیا جائے ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: May 30, 2020 10:07 PM IST

بہار میں قرض اسکیم کے تحت مزدوروں کو لون دینے کا مسلم تنظیموں نے کیا مطالبہ
بہار میں اقلیتی نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کے نام پر محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے وزیر اعلیٰ روزگار قرض اسکیم چلائی جارہی ہے ۔ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن اس کام کو دیکھتا ہے ، لیکن کروڑوں روپے کارپوریشن کے کھاتے میں پڑا رہ جاتا ہے اور بے روزگار نوجوانوں کو قرض نہیں ملتا ہے ۔ آل انڈیا ملی کونسل اور ابوالکلام ریسرچ فاؤنڈیشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مزدوروں کو وقتی مدد پہنچانے کی بجائے ان کے لئے مستقل مدد کا انتظام کیا جائے ۔ بیرونی ریاست سے مزدوروں کا ایک بڑا قافلہ بہار پہنچا ہے ۔ مختلف ریاستوں سے آئے بہار کے ان مزدوروں کی حالت کتنی خراب ہے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ ایک تو روزگار کے نام پر ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے اور اوپر سے جو تھوڑا بہت پیسہ تھا ، وہ لاک ڈاون میں ختم ہوگیا ہے ۔ ان کے سامنے اب بڑا سوال زندگی کو دوبارہ پٹری پر لانا ہے ، لیکن کس طرح سے وہ کام شروع کرے ، یہ انہیں نہیں معلوم ہے ۔
آل انڈیا ملی کونسل نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ باہر سے آئے مزدوروں کے پاس کام کے نام پر کچھ بھی نہیں ہے ، مزدور ڈرے ہوئے ہیں ، وہ باہر جانا نہیں چاہتے ہیں ، ایسے میں وزیر اعلیٰ کو ان کے روزگار کا انتظام کرنا چاہئے ۔ ملی کونسل نے کہا کہ مزدوروں کے نام پر اب تک صرف سیاست ہوتی رہی ہے ، ان کی مدد کی گئی ہے لیکن اتنی نہیں جتنی مزدوروں اور چھوٹے چھوٹے کاموں میں لگے لوگوں کو ضرورت تھی ۔ ایسے میں حکومت اگر مزدوروں کی کوئی مدد کر سکتی ہے تو وہ ان کی بے روزگاری کو دور کرکے ہی کیا جاسکتا ہے ۔

لاک ڈاون کے دوران بہار لوٹے مزدوروں کی حالت انتہائی خراب ہے ۔ فائل فوٹو ۔
ملی کونسل کے نائب صدر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ اقلیتی نوجوانوں کو قرض دینے کی حکومت کی اسکیم ہے ، اس اسکیم کے تحت باہر سے لوٹے بے روزگار نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کیلئے قرض دینے کا انتظام کیا جائے ۔ اس تعلق سے وزیر اعلیٰ کی جانب سے اگر سخت ہدایت جاری کی جائے ، تو اقلیتی نوجوانوں کو قرض دینے کی اسکیم زمین پر لاگو ہوسکتی ہے اور مزدوروں کی صحیح مدد کی جاسکتی ہے ۔