نئی دہلی: طلاق ثلاثہ پرآرڈیننس کو لے کرآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، علمائے دیوبند، رضا اکیڈمی اوردیگر مسلم تنظیموں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کابینہ کے فیصلے پرناخوشی اوراتفاقی کااظہارکیا ہے۔
مختلف تنظیموں اورعلمائے کرام کا کہنا ہے کہ طلاق ثلاثہ (تین طلاق) کے معاملوں کو عدالتوں کے بجائے مسلمان شرعی عدالتوں میں لے جائیں تاکہ حکومت کی نیت اوراس کے کردارسے پردہ اٹھ سکے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ نے مرکزی کابینہ کے ذریعہ طلاق ثلاثہ پرآرڈیننس کو منظوری دیئے جانے پرکو سیاسی اسٹنٹ بتایا ہے۔ بورڈ کے رکن کمال فاروقی نے نیوز 18 سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے تین طلاق کوختم کردیا، پھراس آرڈیننس اورقانون کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
کمال فاروقی نے کہا کہ حکومت مت کا یہ قدم صرف مسلمانوں کو پریشان کرنے اورووٹوں کے پولرائزیشن کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ہم اس بل کوتفصیلی طورپردیکھیں گے کیونکہ اس میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں، اس کے بعد ہم فیصلہ کریں گے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔