اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بابرنہیں بھگوان رام ہیں مسلمانوں کے آبا واجداد: مسلم راشٹریہ منچ کےقومی کنوینرکا بیان

    مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر اسلام عباس

    مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر اسلام عباس

    اسلام عباس نے کہا کہ آگے بڑھ کرہندوبھائیوں کے ساتھ بات کریں۔ بھگوان رام کی مندرتعمیرکرانے میں تعاون کریں۔

    • Share this:
      ہنومان جی کی ذات بتائے جانے کا تنازعہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا ہے کہ اب ایک مسلم لیڈرنے بھگوان رام کولے کرایک بیان دے دیا ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینرکا کہنا ہے کہ ہمارے آبا واجداد بابرنہیں بلکہ بھگوان رام ہیں۔ بھگوان رام ہندووں کے بھگوان توہمارے آبا واجداد ہیں۔

      مسلم راشٹریہ منچ آج اپنا 17 واں یوم تاسیس منارہا ہے۔ اس موقع پرمنچ کے قومی کنوینراسلام عباس نےایک ویڈیوجاری کیا۔ اس ویڈیومیں مسلمانوں کے آبا واجداد کولےکریہ دعویٰ کیا گیا ہے۔ ویڈیومیں انہوں نے نعرہ لگایا ہے کہ 'آدھی روٹی کھائیں گے، بچوں کوپڑھائیں گے'۔ ساتھ ہی مسلم راشٹریہ منچ کے کام کوخدا کی عبادت بتایا ہے۔

      اس بارے میں جب نیوز18 نے ان سے بات کی، توان کا کہنا تھا "ملک سے محبت ہمارا نصف ایمان ہے۔ علامہ اقبال نے بھی کہا ہے کہ بھگوان رام امام ہند ہیں، آج ان کے جائے پیدائش کو لے کرتنازعہ ہورہا ہے۔ مسلمانوں کوچاہئے کہ آگے بڑھ کرہندوبھائیوں کے ساتھ بات کریں۔ بھگوان رام کی شاندارمندرتعمیرکروانے میں تعاون کریں"۔

      اسلام عباس کے مطابق "حدیث بھی کہتا ہے کہ جہاں تنازعہ ہو، وہاں عبادت نہیں ہوسکتی۔ ملک کی نصف آبادی کا اس مقام پرآستھا ہے۔ وہ مانتی ہے کہ بھگوان رام کا جنم اجودھیا میں ہوا تھا، میں سبھی مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھگوان رام کی مندرتعمیرکروانے میں تعاون کریں۔ سپریم کورٹ کے باہراس معاملے کا حل نکالنے سے محبت میں اضافہ ہوگا اورامن قائم ہوگا۔

      دوسری طرف ہندوستانی مسلم وکاس پریشد کے قومی صدرعبدالسمیع کا کہنا ہے"مسلم راشٹریہ منچ کو کس نے روکا ہے وہاں مندربنانے سے۔ لیکن منچ کے قومی کنوینریہ بھول رہے ہیں کہ بابرکواپنا آباواجداد کوئی مسلمان نہیں بتاتا۔ بابرسے پہلے بھی اس ملک میں مسلم بادشاہ ہوئے ہیں۔ پہلے انہیں تاریخ پڑھنے کی ضرورت ہے"۔

      ناصرحسین کی رپورٹ
      First published: