اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مسلمان توحید کے پیغام کو لے کر آگے چلیں تو سارے تنازعات خود ہی ختم ہو جائیں گے: اگنی ویش

    علی گڑھ ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مرکز برائے فروغ تعلیم وثقافت مسلمانان ہند کے زہر اہتمام عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

    علی گڑھ ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مرکز برائے فروغ تعلیم وثقافت مسلمانان ہند کے زہر اہتمام عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

    علی گڑھ ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مرکز برائے فروغ تعلیم وثقافت مسلمانان ہند کے زہر اہتمام عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

    • ETV
    • Last Updated :
    • Share this:

      علی گڑھ ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مرکز برائے فروغ تعلیم وثقافت مسلمانان ہند کے زہر اہتمام عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔  اس میں ملک اور بیرون ملک سے اہم مذہبی رہنما اور مختلف مکاتب ومسالک کے علماء ودانشوران نے شرکت کی۔ کانفرنس میں مختلف مذاہب ومسالک کے مختلف امور ومسائل اور جہتوں پر سنجیدہ ، مؤثر اور قابل عمل لائحہ عمل تیار کرنے پرزور دیا گیا۔


      پروفیسر راشد شاز  نےکانفرنس  میں خطاب  کرتے ہوئے کہا کہ آج مختلف مکاتب ومسالک کے درمیان سنگین نوعیت کے اختلافات اور خوں ریزی کو نہایت تشویش کے ساتھ دیکھا جارہا ہے۔ حالات کی نزاکت اور سنگینی کے پیش نظرمسلمانوں کے تمام مسالک ومشارب کا اتحاد ایک ناگزیر امر ہوگیا ہے ۔اسلام کی مرکزی سرزمین خون آلود ہے اور اس کی نظری عمارت اختلاف وانتشار کی زد میں ہے ۔باہمی اختلاف کی آگ نے پورے عالم اسلام کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ،جہاں مرنے والا بھی کلمہ گو ہے اور مارنے والا بھی کلمہ گو  ہے۔


      سوامی اگنی ویش نے کہا کہ دنیا کے سبھی انسان برابر ہیں اور ہم سب ایک ہی اللہ کے بندے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ساری دنیا مذہب کے نام پر آپس میں لڑ رہی ہے جبکہ ویدوں میں بھی سب کے ساتھ برابری کی تعلیم دی گئی ہے اور حضرت محمد ﷺ جیسے انقلابی پیغمبر نے بھی ساری دنیا کو توحید کا پیغام دیا۔انہوں نے کہا کہ مسلمان توحید کے پیغام کو لے کر آگے چلیں تو سارے تنازعات خود ہی ختم ہو جائیں گے۔


      مولانا اصغرعلی امام سلفی نے کہا کہ مذہب اسلام سبھی کے ساتھ محبت اور ہم آہنگی کا درس دیتا ہے اور محبت کی بنیادوں پر سب کی راہ ایک ہے۔ سب کا حق ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تقسیم کو دونوں ممالک کے مسلمان برداشت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی زمین پر سب کا حق ہے۔محبت کی بنیادوں پر سب کی روح ایک ہے اورا سلام سب کا حق ادا کرنے کی تلقین کرتا ہے۔

      First published: