مظفر نگر فسادات: بی جے پی لیڈروں کے خلاف کیس واپس لینے کی تیاری میں یوگی حکومت

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ: فائل فوٹو۔

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ: فائل فوٹو۔

اترپردیش کی یوگی حکومت 2013 کے مظفر نگر فسادات معاملہ میں بی جے پی کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ واپس لینے کی تیاری میں مصروف ہو گئی ہے۔

  • Share this:
    لکھنئو۔ اترپردیش کی یوگی حکومت 2013 کے مظفر نگر فسادات معاملہ میں بی جے پی کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ واپس لینے کی تیاری میں مصروف ہو گئی ہے۔ ایک عدالت میں زیر التواء نو مجرمانہ معاملات کو واپس لینے کے امکان پر معلومات طلب کی گئی ہے۔ یہ جانکاری ریاست کے ایک سینئر اہلکار کی طرف سے ضلع مجسٹریٹ کو لکھے خط میں ملی۔

    غور طلب ہے کہ یوگی حکومت میں وزیر سریش رانا، سابق مرکزی وزیر سنجیو بالیان، رکن پارلیمنٹ بھارتیندو سنگھ، ایم ایل اے امیش ملک اور پارٹی لیڈر سادھوی پراچی کے خلاف مقدمات درج ہیں۔

    ضلع مجسٹریٹ کو 5 جنوری کو لکھے گئے خط میں اتر پردیش کے محکمہ انصاف میں خصوصی سیکریٹری راج سنگھ نے 13 نکات پر جواب مانگا ہے جن میں مفاد عامہ میں معاملوں کو واپس لیا جانا بھی شامل ہے۔ خط میں مظفر نگر کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کی رائے بھی مانگی گئی ہے۔ اگرچہ خط میں رہنماؤں کے نام کا ذکر نہیں ہے، لیکن ان کے خلاف درج مقدمات کی فائل نمبر کا ذکر ہے۔

    قابل ذکر ہے کہ اگست۔ ستمبر 2013 میں مظفر نگر اور ملحقہ علاقوں میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں 60 افراد مارے گئے تھے اور 40 ہزار سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے تھے۔
    First published: