لکھنؤ۔ اتر پردیش کے مظفر نگر میں 2013 میں فرقہ وارانہ تشدد کی تحقیقات کرنے والے وشنو سہائے کمیشن نے حکمراں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کو کلین چٹ دے دی ہے۔ گزشتہ بدھ کو گورنر کو پیش کی گئی رپورٹ کو اگرچہ ابھی عام نہیں کیا گیا ہے لیکن سرکاری ذرائع کے مطابق رپورٹ میں فسادات بھڑکانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے چند لیڈروں کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے جبکہ صورتحال کو قابو میں لانے کے لئے ایس پی حکومت کو شاباشی دی گئی ہے۔
اتر پردیش حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ کو ایوان میں پیش کیا جائے گا اور رپورٹ کے جائزہ کے بعد قصوروارافراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چند لیڈروں نے خفیہ طریقے سے قابل اعتراض کلپ یو ٹیوب پر ڈالا جو اتر پردیش کی تاریخ میں سب سے زیادہ خون خرابے والے فسادات میں سے ایک کی وجہ بنا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مظفرنگر ضلع انتظامیہ صورتحال کو فوری طور پر قابو کرنے میں ناکام رہی۔
جانچ رپورٹ اسمبلی کی میز پر رکھوں گا: اکھلیش
دریں اثنا، اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے آج یہاں کہا کہ وہ مظفر نگر فسادات کی انکوائری رپورٹ اسمبلی میں رکھیں گے اور تجاویز پر کارروائی کی جائے گی۔
یادوؤں کی ایک تنظیم کے پروگرام میں شرکت کے لئے آئے مسٹر یادو نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ مظفر نگر فسادات کی انکوائری رپورٹ مل گئی ہے جسے اسمبلی میں رکھا جائے گا اور کمیشن کی تجاویز اور حقائق پر کارروائی ہوگی۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کمیشن نے برسراقتدار اور اپوزیشن دونوں کو فسادات کے لئے قصوروار مانا ہے، اس پر مسٹر یادو نے کہا کہ کمیشن نے آپ لوگوں کے بارے میں بھی بہت کچھ کہا ہے، ’’میڈیا، سوشل میڈیا کے بارے میں بھی کہا گیا ہے۔ کبھی کبھی آپ بھی بریکنگ نیوز سے آگ لگاتے ہو۔ آپ اپنے بارے میں کچھ نہیں بول رہے‘‘۔
مظفرنگر فسادات میں بی جے پی کے رول کی جانچ کی جائے: اعظم
دوسری طرف اتر پردیش کے اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اعظم خاں نے کہا ہے کہ مظفر نگر میں 2013 میں ہوئے فسادات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے کردار کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
فسادات کی تحقیقات کے لئے قائم کی گئی وشنو سہائے کمیشن کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد مسٹر خان نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ کچھ لوگ فسادات کے سلسلے میں ان کے اوپر انگلی اٹھا رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کو اپنے دامن میں جھانکنا چاہئے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ فساد کے ملزمین اب ان پر جھوٹا الزام لگا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام جان چکی ہے کہ فساد کون کرتا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ 2017 کے پہلے صوبے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے حالات پیدا کئے جا سکتے ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔