اپنا ضلع منتخب کریں۔

    ! بنگلہ دیش سے 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو واپس بلائے گا میانمار

    روہنگیا مسلمان اور میانمار کے اکثریت بدھ مت کمیٹی کے درمیان تنازع 1948 میں میانمار کے آزاد ہونے کے بعد سے ہی چلا آرہا ہے۔

    روہنگیا مسلمان اور میانمار کے اکثریت بدھ مت کمیٹی کے درمیان تنازع 1948 میں میانمار کے آزاد ہونے کے بعد سے ہی چلا آرہا ہے۔

    میانمار حکومت نے 7 لاکھ روہنگیا مسلم پناہ گزینوں کو واپس لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    • Share this:
      میانمار حکومت نے 7 لاکھ روہنگیا مسلم پناہ گزینوں کو واپس لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر (این ایس اے)تھاؤنگ تن نے کہا کہ اگر روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش سے میانمار لوٹنا چاہتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔میانمار کے این ایس اے تھاؤنگ تن نے سنیچر کو یہ باتیں سنگاپور میں چل ریے ریجنل سکیورٹی کانفرنس 'شانگری۔لا۔ڈائیلاگ'میں کہیں۔کانفرنس میں تھاؤنگ سے پوچھا گیا کہ کیا میانمار روہنگیا رخائن علاقے میں اقوام متحدہ سنگھ کی ہدایات کا صحیح طریقے سے پالن کر سکتی ہے۔بتادیں کہ اقوام متحدہ نے سال 2005 میں میانمار کیلئے آر2پی ڈھانچے کو منظوری دی تھی۔

      تھاؤنگ تن نے کہا ،"بنگلہ دیش اگر 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو واپس بھیجنا چاہتا ہے تو ہم انہیں رسیو کرنے کیلئے تیار ہیں"۔انہوں نے کہا "ہمارے درمیان کوئی جنگ نہیں چل رہی ہے،یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے"۔

      بتادیں کہ گزشتہ سال اگست میں مغربی صوبے رخائن میں فوج کی کارروائی کے بعد قریب 7 لاکھ روہنگٰیا ملک چھوڑ کر بھاگ گئے،جسے امریکہ اور اقوام متحدہ نے ذاتی صفایا قرار دیا تھا۔

      بتادیں کہ گزشتہ سال اگست میں مغربی صوبے رخائن میں فوج کی کارروائی کے بعد قریب 7 لاکھ روہنگٰیا ملک چھوڑ کر بھاگ گئے،جسے امریکہ اور اقوام متحدہ نے ذاتی صفایا قرار دیا تھا۔
      بتادیں کہ گزشتہ سال اگست میں مغربی صوبے رخائن میں فوج کی کارروائی کے بعد قریب 7 لاکھ روہنگٰیا ملک چھوڑ کر بھاگ گئے،جسے امریکہ اور اقوام متحدہ نے ذاتی صفایا قرار دیا تھا۔
      First published: