نئی دہلی : ملک میں عدم برداشت کے ماحول کے خلاف اپنا ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کرنے والی مشہور مصنفہ نين تارا سہگل اب اپنا ایوارڈ واپس لینے پر رضامند ہو گئی ہیں۔ ادیب ادے پرکاش کے ساتھ ایوارڈ لوٹانے والی جواہر لال نہرو کی بھانجی نين تارا سہگل ان ادیبوں میں سے ایک تھیں ، جنہوں نے ایوارڈ واپسی مہم کی شروعات کی تھی۔
نين تارا اب اپنا ایوارڈ واپس لینے کے لئے راضی ہو گئی ہیں ۔ ان کے علاوہ راجستھانی مصنف نند بھاردواج بھی ایوارڈ واپس لینے کیلئے راضی ہوگئے ہیں۔ خیال رہے کہ سہگل نے اپنا ایک لاکھ روپے کا چیک بھی لوٹا دیا تھا۔
سہگل نے کہا کہ اکیڈمی نے مجھے ایک خط لکھا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دیا ہوا ایوارڈ واپس لینا ہماری پالیسی کے خلاف ہے۔ ہم اس ایوارڈ کو واپس بھیج رہے ہیں ۔
دوسری طرف مصنف نند بھاردواج کا کہنا ہے کہ وہ اس پورے مسئلے پر ساہتیہ اکیڈمی کے موقف سے مطمئن ہیں۔ اس لئے انہوں نے بھی اپنا ایوارڈ واپس لے لیا ہے۔ دونوں مصنفین نے انگریزی اخبار ہندوستان ٹائمز سے بات چیت میں ایوارڈ واپس لینے کی تصدیق کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 88 سالہ نين تارا کو ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ 1986 میں شائع ہوئے ان کے ناول رچ لائک اس کے لئے دیا گیا تھا۔ انہوں نے ایوارڈ لوٹاتے ہوئے کہا تھا کہ مودی کے راج میں ہم پیچھے کی طرف جا رہے ہیں۔ ہندوتو کے دائرے میں سمٹ رہے ہیں۔ ہندوستانی خوف میں جی رہے ہیں۔ انہوں نے ساہتیہ اکیڈمی کی خاموشی کی بھی شدید تنقید کی تھی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔