اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مولانا آزاد کی تعلیمات پر عمل کرنا انہیں حقیقی خراج عقیدت: نجمہ ہپت اللہ

    نئی دہلی۔  مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نجمہ ہپت اللہ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے اولین وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنا انہیں سچا خراج عقیدت ہوگا۔

    نئی دہلی۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نجمہ ہپت اللہ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے اولین وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنا انہیں سچا خراج عقیدت ہوگا۔

    نئی دہلی۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نجمہ ہپت اللہ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے اولین وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنا انہیں سچا خراج عقیدت ہوگا۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      نئی دہلی۔  مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نجمہ ہپت اللہ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے اولین وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنا انہیں سچا خراج عقیدت ہوگا۔ مرکزی وزیر نے مولانا آزاد کی 58 ویں برسی پر ان کے مزار پر گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد کہا کہ آج ملک کے جو حالات ہیں ، اسی کے پیش نظر مولانا آزاد نے ہندوستان میں یونیورسل ایجوکیشن کی وکالت کی تھی۔ اس لئے ہمیں اپنے بچوں کو ایسی معیاری تعلیم دینی چاہئے کہ ہمارے بچے منفی باتیں کرنے کی بجائے ملک کو جوڑنے ، ملک کی ترقی اور تعمیری باتیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کا انحصار اس بات پر نہیں ہوتا کہ اس میں کتنے تعلیمی ادارے ہیں، بلکہ معیاری تعلیمی ادارے ، معیاری تعلیم ، مثبت سوچ کی تربیت ، قومی ہم آہنگی کی تعلیم دینے والے اداروں سے ملک کی تیز رفتار ترقی ممکن ہوسکے گی۔


      محترمہ نجمہ ہپت اللہ نے کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد قومی ہم آہنگی، ملک کی وحدت و سالمیت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے علمبردار تھے اس لئے وہ ایجوکیشن کو ڈیفنس کا درجہ دیئے جانے کے حامی تھے۔ انہیں خراج عقیدت پیش کرتے وقت ہمیں مولانا آزاد کے ان حوالوں اور ان کی اقدار کو نئی نسل تک پہنچانا چاہئے تاکہ ہمارے نوجوانان منفی باتیں سوچنے کی بجائے ملک کی ترقی، قومی ہم آہنگی اور اتحاد کو اپنی زندگی کا حصہ بناسکیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا آزاد کے انتقال سے جو خلا پیدا ہوا ہے ہم ان کی تعلیمات اور اقدار پر عمل کرکے اس خلا کو پورا کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔

      First published: