اپنا ضلع منتخب کریں۔

    وزیر اعظم مودی کا کامیاب دورہ سعودی عرب تاریخ میں اہم سنگ میل: نجمہ ہپت اللہ

    منی پور کی گورنر ڈاکٹر نجمہ ہپت اللہ: فائل فوٹو۔

    منی پور کی گورنر ڈاکٹر نجمہ ہپت اللہ: فائل فوٹو۔

    نئی دہلی۔ مرکزی وزیربرائے اقلیتی امور ڈاکٹر نجمہ ہپت اللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورۂ سعودی عرب کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے بیچ تعلقات کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      نئی دہلی۔  مرکزی وزیربرائے اقلیتی امور ڈاکٹر نجمہ ہپت اللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورۂ سعودی عرب کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے بیچ تعلقات کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے حالیہ دورے نے در حقیقت ایک ایسے ملک سے ہمارے تعلقات میں وسعت پیدا کی ہے جو خلیجی خطے میں ہمارا ایک اہم شریک رہا ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، دہشت گردی اور تحفظ کے نقطۂ نظر سے وزیر اعظم کے دورے کی کامیابیوں کو سیاسی وابستگیوں سے اوپر اٹھ کر سراہا جانا چاہیے تھا لیکن افسوسناک بات ہے کہ اپوزیشن تنگ نظری کا ثبوت دیتے ہوئے اس پر نکتہ چینی کر رہا ہے جو ملک کے مفاد کے خلاف ہے۔ وزیر اعظم کے اس دورے کی نمایاں خصوصیت مسٹر مودی کو مملکت کے اعلیٰ ترین سویلین اعزازشاہ عبدالعزیز ایوارڈ کا دیا جانا تھا۔مسٹر مودی ان معدودے چند سربراہانِ مملکت اور حکومت میں سے ہیں جنہیں اس اعزاز سے نوازا گیا ہے جو بانیِ سلطنت سے موسوم ہے۔


      اس دورے کی ایک اور اہم خصوصیت ان دونوں ممالک کے ذریعے جاری کردہ مشترکہ بیان ہے۔اس میں دونوں ممالک کو درپیش دہشت گردی کے مسئلے کا بہت تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے اور ان تمام لوگوں کو ایک واضح پیغام دے دیا گیا ہے جو نظام کی خامیوں کا فائدہ اٹھاکر اپنے ناپاک عزائم کو عملی جامہ پہنانے کی کوششیں کررہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ معاشی نقطۂ نظر سے بھی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کی بدولت سعودی عرب سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے اور فریقین نے اس سلسلے میں معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس امر کے ساتھ اس سلسلے میں یہ حقیقت بھی قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب میں کام کرنے والوں میں تقریباً پندرہ لاکھ ہندوستانی شامل ہیں جو ملک کے لیے بیش بہا غیر ملکی زر مبادلہ کماتے ہیں۔


      First published: