جموں وکشمیر: آئے روزمعصوموں کی ہلاکتوں اوربے اتنہا مظالم سے اہلیان کشمیر عدم تحفظ کا شکار: نیشنل کانفرنس

نیشنل کانفرنس لیڈر علی محمد ساگر: فائل فوٹو

نیشنل کانفرنس لیڈر علی محمد ساگر: فائل فوٹو

نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ حکومت ہندوستان کی طرف سے جموں وکشمیرکی زمینی صورتحال کو مسلسل نظر اندازکرنے سے حالات انتہائی مخدوش ہوگئے ہیں۔

  • UNI
  • Last Updated :
  • Share this:
    سری نگر: نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ حکومت ہندوستان کی طرف سے جموں وکشمیرکی زمینی صورتحال کو مسلسل نظر اندازکرنے سے حالات انتہائی مخدوش ہوگئے ہیں۔ وادی کے شمال وجنوب میں خوف ودہشت، غم و غصہ، غیریقینیت اوربے چینی کا ماحول مکمل طورپر سرائیت کرگیا ہے۔ آئے روزمعصوموں کی ہلاکتوں اوربے اتنہا مظالم سے اہل کشمیردم بخود ہیں اورلوگ اپنے گھروں میں بھی عدم تحفظ کے شکارہیں۔

    ان باتوں کا اظہارنیشنل کانفرنس جنرل سکریٹری علی محمد ساگرنے پیرکے روز یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹرپرعہدیداروں اورکارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے حکومت ہند سے وقت گذاری اورلیت ولعل کی پالیسی ترک کرے ریاست میں مکمل امن وامان کے لئے مسئلہ کشمیرکے دائمی حل کے لئے تمام بنیادی فریقوں کے ساتھ بامعنی، ٹھوس اور نتیجہ خیزمذاکراتی عمل شروع کرنے پرزوردیتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کشمیرکی زمینی صورتحال تسلیم کرنے سے کب تک گریزکرتی رہے گی۔
    نئی دہلی کے اس رویہ سے یہ جنت بے نظیرپھرایک بارشعلوں کی نذرہوگئی ہے ۔ کولگام میں کل پیش آئے دلدوزاوردلخراش سانحہ سے بھی اگر نئی دلی کا ضمیرنہیں جاگے گا تو کشمیریوں کا خدا ہی حافظ ہے۔


    انہوں نےکہا کہ ’ نئی دلی کی زورآزمائی کی پالیسی مکمل طورپرناکام ہوگئی ہے اوراس سخت گیر پالیسی کے اُلٹے نتائج سب کے سامنے عیاں ہے۔ باہری دنیا کو دکھانے کے لئے نامنہاد الیکشن کا انعقاد کرانے سے کشمیر کی زمینی صورتحال کوبدلا نہیں جاسکتا۔ نئی دلی کو چاہئے کہ وہ اپنی غلط پالیسیوں کو تسلیم کرے اور حالات کو سدھارنے کے لئے اختیار کئے گئےغلط اپروچ کو فوری طورپرترک کیا جائے‘۔علی محمد ساگرنے کہا کہ کشمیریوں نے گذشتہ 4 سال کے دوران جو کچھ دیکھا اورسہا وہ ایک درد بھری داستان ہے۔
    انہوں نے کہا’ جو مظالم اس قوم نے گذشتہ 4 سال کے دوران سہے اُس کی ماضی میں کہیں مثال نہیں ملتی۔ سینکڑوں کی تعداد میں بلا لحاظ عمر و جنس لوگ گولیوں اور پیلٹ کی بھینٹ چڑھ گئے، ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے، ہزاروں اپاہج اورنابینا ہوئے، ہزاروں گرفتار کئے گئے، یہاں تک کہ لوگوں کوزیرچوب مارا گیا‘۔ علی محمد ساگر نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں دھان کے کھیتوں کو آگ لگانا، بجلی ٹرانسفارمروں پر بلا وجہ گولیاں برسانا، مکانوں کی توڑ پوڑ اور نذر آتش کرنا، میوہ باغات کو نقصان پہنچانا اورگھروں میں رہائش پذیر شہریوں کو شبانہ ہراساں کرنا فورسز کا نیا مشغلہ بن گیا ہے ۔
    انہوں نے کہا کہ اس طریقہ کار سے لوگ سسٹم سے مزید دور ہوتے جارہیں اور لوگوں خصوصاً نوجوانوں کے غم و غصے میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ سخت گیر پالیسی کا ہی نتیجہ ہے کہ پڑھے لکھے نوجوان جنگجوئیت کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ جنرل سکریٹری نے کہاکہ اگر مرکز اب بھی اپنی کشمیر پالیسی میں تبدیلی نہیں لائے گا تو شائد پھر بہت دیرہوجائے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:      جموں وکشمیر: 7 عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد پھر کشیدگی، ریل خدمات معطل

    یہ بھی پڑھیں:      جموں وکشمیر: جموں میں بی جے پی کا دبدبہ، وادی میں بھی کئی مقامات پرکھلا کمل، لداخ میں کانگریس نے بازی ماری

    یہ بھی پڑھیں:    جموں وکشمیر: پروفیسرسیف الدین سوز نے کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کو"دکھاوے کے انتخابات" قراردیا

     

     

     
    First published: