بحریہ کو مقامی طور پر تیار کردہ ڈیک پر مبنی 100 فائٹرس کی ضرورت، ہندوستانی بحریہ

تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @US7thFleet

تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @US7thFleet

ایرو ناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی (Aeronautical Development Agency) کے ڈائریکٹر جنرل گریش ایس دیودھرے نے کہا کہ جڑواں انجن ڈیک پر مبنی فائٹر (TEDBF) کا پہلا پروٹو ٹائپ 2026 تک اپنی پہلی پرواز کر سکتا ہے اور 2031 تک پیداوار کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    ہندوستانی بحریہ (Indian Navy) کے لیے ایک دیسی ڈیک پر مبنی لڑاکا طیارہ ڈیزائن کرنے کی تجویز جلد ہی کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کی طرف سے اٹھائے جانے کا امکان ہے۔ اس پیشرفت سے واقف سینئر حکام نے ایرو انڈیا 2023 کے موقع پر اس بات کا اظہار کیا ہے کہ بحریہ کے لیے تقریباً 100 طیاروں کی ضرورت متوقع ہے۔

    ایرو ناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی (Aeronautical Development Agency) کے ڈائریکٹر جنرل گریش ایس دیودھرے نے کہا کہ جڑواں انجن ڈیک پر مبنی فائٹر (TEDBF) کا پہلا پروٹو ٹائپ 2026 تک اپنی پہلی پرواز کر سکتا ہے اور 2031 تک پیداوار کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔ بحریہ مقامی ٹی ای ڈی بی ایف کے تیار ہونے سے پہلے اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے عبوری اقدام کے طور پر ایک نئے ڈیک پر مبنی فائٹر کو درآمد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ ہر سال آٹھ طیاروں کی شرح سے نیا لڑاکا طیارہ تیار کرے گا۔

    گریش ایس دیودھرے نے کہا کہ فرانسیسی رائفل ایم لڑاکا طیارے نے ملک کے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کے لیے بحریہ کو 26 نئے ڈیک پر مبنی لڑاکا طیاروں سے لیس کرنے کے لیے براہ راست مقابلے میں امریکی F/A-18 سپر ہارنیٹ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ بحریہ کے پاس اس وقت دو طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت اور آئی این ایس وکرمادتیہ ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    دیودھرے نے کہا کہ ٹی ای ڈی بی ایف (TEDBF) رافیل ایم اور F/A-18 سپر ہارنیٹ کی صلاحیتوں سے میل کھاتا ہے۔ رافیل ڈسالٹ ایوی ایشن نے تیار کیا ہے جبکہ سپر ہارنیٹ بوئنگ پروڈکٹ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہلکے لڑاکا طیارے (بحریہ) کی تیاری میں حاصل کی گئی مہارت ٹی ای ڈی بی ایف سے متعلق منصوبے میں کام آئے گی۔ یہ فی الحال ابتدائی ڈیزائن کے مرحلے میں ہے اور اسے تیزی سے آگے بڑھنا چاہیے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: