نئی دہلی۔ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر پروفیسر ارتضی کریم نے بدعنوانی کے الزامات پر خاموشی توڑی ہے۔ دہلی میں ایک سالہ رپورٹ کارڈ پیش کرنے کے لئے بلائی گئی پریس کانفرنس میں پروفیسر ارتضی کریم نے بدعنوانی کے تمام الزامات کو مستر د کردیا۔ ارتضی کریم نے اپنے دفاع میں دو کتابوں کو گرانٹ ان ایڈ اسکیم کے تحت منظوری نہ دئیے جانے کی دلیل دی۔ و ہیں انھوں نے کہا کہ ان پر الزامات لگانے والوں نے دو مختلف این جی او ز کے نام سے دو عالمی سیمینار وں کو منظوری نہ دینے کو میرا قصور بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ ان سیمینارو ں کو اس لئے منظوری نہیں دی گئی کیونکہ دونوں سیمینار ایک ہی شہر میں اور چند دنوں کے فرق سے کرائے جانے تھے۔
واضح ہو کہ کچھ دن قبل ارتضیٰ کریم کے خلاف ایک این جی او کے بینر تلے ان پر بد عنوانی کا الزام لگاتے ہوئے جنتر منتر پر دھرنا دیا گیا تھا اور ان کو ان کے عہدے سے بر طرف کر معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کی مانگ کی گئی تھی۔ ادھرارتضی کریم کے دفاع میں کافی بڑے پیمانے پر سوشل سائٹس پر مہم چلی اور ان کی مخالفت کرنے والوں کے الزامات کے جواب دیے جاتے رہے۔ لیکن اس پوری لڑائی کی وجہ کو اب انہوں نے بذات خود میڈیا میں عام کیا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔