اپنا ضلع منتخب کریں۔

    NDRF نیشنل ڈیساسٹر ریسپانس فورس کا مسافرین کی سہولت کیلئے بڑا قدم، کیبل کاروں کا ملک گیر سیکورٹی آڈٹ کرنے کا فیصلہ

    این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اتل کروال نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم نے ملک میں تمام مسافروں کے روپ وے اور کیبل کار سسٹمز کا ایک سروے شروع کر دیا ہے تاکہ ان کے کام کو سمجھنے اور تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

    این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اتل کروال نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم نے ملک میں تمام مسافروں کے روپ وے اور کیبل کار سسٹمز کا ایک سروے شروع کر دیا ہے تاکہ ان کے کام کو سمجھنے اور تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

    این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اتل کروال نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم نے ملک میں تمام مسافروں کے روپ وے اور کیبل کار سسٹمز کا ایک سروے شروع کر دیا ہے تاکہ ان کے کام کو سمجھنے اور تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔

    • Share this:
      نیشنل ڈیساسٹر ریسپانس فورس (National Disaster Response Force) نے مسافر کیبل کاروں اور روپ وے سسٹم کا ملک گیر سروے شروع کر دیا ہے تاکہ ان میں ممکنہ حفاظتی خامیوں کا پتہ لگایا جا سکے اور ایک اس ٹکنک کے لیے بلیو پرنٹ تیار کیا جا سکے جو اسے کسی ہنگامی یا حادثے کی صورت میں موثر ریسکیو آپریشن شروع کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

      نیشنل ڈیساسٹر ریسپانس فورس نے اپنے ریسکیورز کو مخصوص روپ وے ریسکیو اسکلز کی تربیت دینے کے علاوہ پللیز اور کارابینرز (pulleys and carabiners) جیسے ٹولز کی خریداری کے لیے بھی فیصلہ کیا ہے جو کسی بھی مسافر یا مصیبت میں پھنسے شخص کو لے جانے اور ہوا میں لٹکی ہوئی کار میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

      ’’حادثات سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ‘‘

      یہ اقدام اس سال جھارکھنڈ، ہماچل پردیش اور مدھیہ پردیش میں رونما ہونے والے کم از کم تین روپ وے حادثات کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔ انڈین ایئر فورس، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، فوج، انڈو تبت بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی اقدامات کیے گئے۔ کیبل کاروں کے درمیان میں پھنس جانے کے بعد 40 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد تین افراد ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ 12 افراد کو بچا لیا گیا۔ یہ حادثہ اپریل میں جھارکھنڈ کے دیوگھر ضلع میں تری کٹ پہاڑیوں پر ایک روپ وے پر رونما ہوا۔

      ہماچل پردیش کے سولن ضلع میں پروانو ٹمبر ٹریل میں ایک کیبل کار کے درمیان ہوا میں پھنس جانے کے بعد گیارہ افراد گھنٹوں تک پھنسے ہوئے تھے اور انہیں جون میں این ڈی آر ایف اور دیگر ایجنسیوں کے ذریعہ چھ گھنٹے طویل آپریشن کے بعد بچا لیا گیا تھا۔ مئی میں پیش آنے والے اسی طرح کے ایک واقعے میں مدھیہ پردیش میں ستنا ضلع کے میہار قصبے میں پہاڑی کی چوٹی پر دیوی 'شاردا' کے مزار پر جانے والے زائرین کو کیبل کاروں میں پھنس جانے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد بچا لیا گیا۔

      این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) اتل کروال نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم نے ملک میں تمام مسافروں کے روپ وے اور کیبل کار سسٹمز کا ایک سروے شروع کر دیا ہے تاکہ ان کے کام کو سمجھنے اور تدارک کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔ ہندوستان میں ایسے 50 سے زیادہ سسٹم ہیں جو یاتریوں، سیاحوں اور مسافروں کی نقل و حمل کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: Ajmer Dargah: عیدالاضحیٰ کےموقع پردرگاہ اجمیرشریف میں عقیدت مندوں کی کمی، تاجرین کاکاروبارمتاثر

      انھوں نے کہا کہ مشق کا مقصد ٹرانسپورٹ کے اس موڈ کے آپریٹرز کو نہ صرف ان احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہ کرنا ہے جن پر انہیں عمل کرنا چاہئے اور انہیں تیاری کرنی چاہئے، بلکہ یہ ہمیں ایک ایکشن پلان بھی فراہم کرے گا جس کا استعمال ہنگامی حالات اور آفات کے دوران کیا جا سکتا ہے جو کہ روپ وے سے ٹکراتی ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: Elon Musk نے Twitter ڈیل رد کرنے کا کیا اعلان، کمپنی کرے گی مسک پر مقدمہ

      انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں آپریشن کے دائرہ اختیار کے ساتھ ملک بھر میں قائم تمام 16 این ڈی آر ایف بٹالین سے نکالے گئے افسران کی ایک خصوصی ٹیم کو ان روپ وے سسٹم کا دورہ کیا گیا۔ اس دوران سیکورٹی اور آپریشنز کا تجزیہ کرنے اور رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: