اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جموں و کشمیر میں 23-2022 میں کوئی نیا ولیج ڈیفنس گروپ نہیں دیا گیا تشکیل، آخر کیا ہے وجہ؟

    وزیر داخلہ امت شاہ (File Photo)

    وزیر داخلہ امت شاہ (File Photo)

    وزارت داخلہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ وی ڈی جی جاری ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق علاقے کو زیادہ خطرے سے دوچار علاقہ کے تحت قرار دینے کے مناسب عمل پر عمل کرتے ہوئے اسکیم کے لیے مزید علاقوں پر غور کیا جا سکتا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      وزارت داخلہ نے بدھ کے روز پارلیمنٹ میں کہا کہ مالی سال 23-2022 میں جموں و کشمیر (جے اینڈ کے) میں کوئی نیا ولیج ڈیفنس گروپ (وی ڈی جی) تشکیل نہیں دیا گیا ہے۔ وزارت نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ وی ڈی جی جاری ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق علاقے کو زیادہ خطرے سے دوچار علاقہ کے تحت قرار دینے کے مناسب عمل پر عمل کرتے ہوئے اسکیم کے لیے مزید علاقوں پر غور کیا جا سکتا ہے۔

      14 اگست 2022 کو حکومت جموں و کشمیر کے ذریعہ مطلع کردہ ولیج ڈیفنس گارڈز اسکیم (VDGs) کے مطابق 1995 کی اسکیم میں پہلے ہی غیر محفوظ علاقوں کے طور پر اعلان کردہ علاقوں، گاؤں کے علاوہ کوئی دوسرا علاقہ یا گاؤں اس میں شامل ہوگا۔ جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعہ زیادہ خطرے سے دوچار علاقہ سمجھا جاتا ہے، اس طرح کے دوسرے علاقے یا گاؤں پر اسکیم کے اطلاق کی ضرورت ہوتی ہے، حکومت ایک حکم کے ذریعے اس طرح کے دوسرے علاقے یا گاؤں کو اسکیم کے مقصد کے لیے زیادہ کمزور علاقہ قرار دے سکتی ہے۔
      اس وقت یو ڈی جی کی منظور شدہ تعداد 4,985 ہے جس میں سے 4,153 یو ڈی جی تشکیل دی گئی ہیں۔ وزارت داخلہ نے 02.03.2022 کو اپنے خط کے ذریعے فیصلہ کیا ہے کہ ہر یو ڈی جی میں 15 سے زیادہ ممبران نہیں ہوں گے۔ ولیج ڈیفنس گروپ کے ارکان کو ولیج ڈیفنس گارڈ کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔ وہ افراد جو زیادہ کمزور علاقوں میں یو ڈی جی کی سربراہی / رابطہ کاری کریں گے انہیں 4500 روپے ادا کیے جائیں گے۔

      وزارت داخلہ نے کہا کہ وہ لوگ جن کے پاس ایک درست اسلحہ لائسنس ہے اور جن کو جموں و کشمیر پولیس نے ہتھیار فراہم کیے ہیں، جن کا تعین متعلقہ ضلع مجسٹریٹ/سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، رضاکاروں کی اسناد، گاؤں کی آبادی، اس کے مقام کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      اس میں کہا گیا ہے کہ وہ افراد جن کے پاس درست لائسنس اور ہتھیار ہیں یا وہ خود ہتھیار خریدنے کے خواہشمند ہیں۔

      یہ ایک معاوضہ اسکیم ہے اور یہ جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے توثیق شدہ ماہانہ دعووں پر مبنی ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: