کسی بھی نئی ریاست کی تشکیل کیلئے حکومت کے زیر غور کوئی تجویز نہیں، یہ کی گئی وضاحت

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ مختلف فورمز و تنظیموں سے تجاویز و درخواستیں حکومت کو موصول ہوتی ہیں جن میں نئی ​​ریاستوں کے قیام کی درخواست کی جاتی ہے۔ تاہم فی الحال حکومت کے ساتھ کسی بھی نئی ریاست کے قیام کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    لوک سبھا میں بتایا گیا کہ کسی بھی نئی ریاست کے قیام کے لیے مرکزی حکومت کے زیر غور کوئی تجویز نہیں ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے یہ بات ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی کہ آیا حکومت کو بندیل کھنڈ ریاست کی تشکیل کے لیے کوئی تجویز موصول ہوئی ہے۔

    مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ مختلف فورمز و تنظیموں سے تجاویز و درخواستیں حکومت کو موصول ہوتی ہیں جن میں نئی ​​ریاستوں کے قیام کی درخواست کی جاتی ہے۔ تاہم فی الحال حکومت کے ساتھ کسی بھی نئی ریاست کے قیام کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

    سابق میں بھی مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کو پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ جموں وکشمیر کو صحیح وقت آنے پر ریاست کا درجہ دے دیا جائے گا۔ ملک کے وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے (Nityanand Rai) نے کانگریس رکن پارلیمنٹ وویک تنخا (Vivek Tankha) کے ایک سوال کے جواب میں یہ تحریری جانکاری دی تھی۔ تنخا نے پوچھا تھا کہ کیا جموں وکشمیر اور لداخ کو ریاست کا درجہ دیئے جانے کا کوئی خاکہ ہے؟ تنخا نے یہ بھی پوچھا تھا کہ ان دونوں مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں الیکشن کب تک ہوں گے؟

    یہ بھی پڑھیں: 

    گزشتہ اکتوبر ماہ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سری نگر میں کہا تھا کہ حد بندی کا عمل اور پھر انتخابات کے بعد جموں وکشمیر کو ریاست کا درجہ (Jammu-Kashmir Statehood) دیا جاسکتا ہے۔ اس سے پہلے نیشنل کانفرنس چیف فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ حکومت نے حد بندی کو لےکر اپنا وعدہ توڑا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ جموں وکشمیر حد بندی کمیشن کا وقت 6 مارچ کے بعد نہیں بڑھایا جائے گا۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: