نئی دہلی: عدم برداشت کے معاملے پر ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ واپس کرنے والے والے ہندی کے مشہور شاعر راجیش جوشی نے کہا ہے کہ جو انعام انہوں نے لوٹا دیا ہے وہ اسے قطعی واپس نہیں لیں گے۔
انگریزی کی مشہور مصنفہ نين تارا سہگل اور ہندی کے معروف شاعر اشوک واجپئی کے بعد مسٹر جوشی تیسرے مصنف ہیں، جن کا یہ بیان آیا ہے کہ ان کا ایوارڈ واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ساہتیہ کیڈمی نے 17 دسمبر کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں تجویز پیش کی تھی کہ ایوارڈ واپس کرنے والے مصنفین کو ان کے ایوارڈ واپس کئے جائیں۔
مسٹر جوشی نے اكاڈمي کے سکریٹری کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ساہتیہ اکیڈمی کو چاہئے تھا کہ وہ ایوارڈ واپس کرنے والے مصنفین سے بات کرے، لیکن اس نے آج تک بات نہیں کی اور اس کے برعکس ایوارڈ واپس بھیجنے لگی۔
انہوں نے کہا ہے کہ اکیڈمی اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے اور ایم ایم كلبرگي کو قتل کرنے والی طاقتیں ہی اب دلت طالب علم کو خود کشی کے لئے مجبور کر رہی ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔