’کوئی ایک نظریہ یاایک شخص ملک کونہ ہی بناسکتاہےاورنہ ہی توڑسکتاہے‘ موہن بھاگوت کابیان

’کوئی ایک نظریہ یاایک شخص ملک کونہ ہی بناسکتاہےاورنہ ہی توڑسکتاہے‘ موہن بھاگوت کابیان

’کوئی ایک نظریہ یاایک شخص ملک کونہ ہی بناسکتاہےاورنہ ہی توڑسکتاہے‘ موہن بھاگوت کابیان

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ جب چھترپتی شیواجی مہاراج نے سوراجیہ کی بنیاد رکھی تھی اور ان کے دور میں جنوبی ہندوستان کو مظالم سے آزاد کیا گیا تھا، تو وہیں مشرقی اور شمالی ہندوستان کو ناگپور بھونسلے خاندان کی حکمرانی میں عوام کو مظالم سے آزاد کیا گیا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (RSS) کے سربراہ موہن بھاگوت (Mohan Bhagwat) نے منگل کو کہا کہ دنیا کے اچھے ممالک میں بہت سے خیالات ہوتے ہیں اور ایک نظریہ یا ایک شخص کسی ملک کو نہ ہی بنا سکتا ہے اور نہ ہی توڑ سکتا ہے۔ وہ راج رتن پرسکار سمیتی کی جانب سے منعقدہ ایک ایوارڈ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ بھاگوت نے کہا کہ کوئی بھی ایک شخص، ایک سوچ، ایک گروہ یا ایک نظریہ ملک کو نہیں بنا سکتا اور نہ ہی توڑ سکتا ہے۔

    موہن بھاگوت نے کہا کہ دنیا کے اچھے ممالک ہر طرح کے خیالات رکھتے ہیں۔ ان کے پاس بھی ہر طرح کے نظام ہیں اور وہ اس ڈھیر سارے نظاموں کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔ ناگپور کے سابق شاہی خاندان بھونسلے خاندان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سنگھ کے بانی کے بی ہیڈگیوار کے زمانے سے آر ایس ایس سے جڑا ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    انہوں نے کہا کہ جب چھترپتی شیواجی مہاراج نے سوراجیہ (خودمختار ریاست) کی بنیاد رکھی تھی اور ان کے دور میں جنوبی ہندوستان کو مظالم سے آزاد کیا گیا تھا، تو وہیں مشرقی اور شمالی ہندوستان کو ناگپور بھونسلے خاندان کی حکمرانی میں عوام کو مظالم سے آزاد کیا گیا۔

    مسلم کمیونٹی کی ممتاز شخصیات کے ایک گروپ سے ملاقات:

    نیوز18 اردو میں مورخہ 21 ستمبر 2022 کی ایک خبر کے مطابق راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے مسلم کمیونٹی کی ممتاز شخصیات کے ایک گروپ سے ملاقات کی تھی۔

    مذکورہ خبر کے مطابق اس دوران مختلف برادریوں اور مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھنے سے متعلق بہت سے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تبادلہ خیال کیا گیا کہ آپس میں محبت اور ایک دوسرے کا احترام لازمی ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: