موہن بھاگوت کے ’کتّے- شیر‘ والے بیان پر اپوزیشن جماعتوں نے کیا حملہ بتایا ’’ہندو مخالف‘‘۔
مختلف سیاسی جماعتوں نے موہن بھاگوت کے بیان کی تنقید کی ہے تاہم بی جے پی نے بچاو کرتے ہوئے ہندواور ملک کے مفاد میں بتایا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Sep 09, 2018 09:50 AM IST

آرایس ایس چیف موہن بھاگوت: فائل فوٹو
راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) سربراہ موہن بھاگوت نے ہزاروں سالوں سے ہندووں کے پریشان رہنے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے ہندووں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شیر اکیلا ہوتا ہے، تو جنگلی کتے بھی اس پرحملہ کرکے اپنا شکار بناسکتے ہیں۔ بھاگوت کے اس بیان پر اپوزیشن نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور ممبرپارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا کہ آرایس ایس دوسروں کی عزت کم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آرایس ایس دیگر لوگوں کو کتا اور خود کو شیر بتاتے ہوئے ان کی عزت کوکم کررہا ہے۔ آرایس ایس کی اس زبان کو لوگ خارج کردیں گے‘‘۔
بہوجن مہاسنگھ کے لیڈر پرکاش امبیڈکر نے امریکہ کے شکاگو میں منعقدہ عالمی ہندو کانگریس میں آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کی مذمت کی ہے۔ امبیڈکر نے ہفتہ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت میں بھاگوت کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’کتے‘‘ کا پس منظراپوزیشن پارٹیوں کے لئے ہے۔