دارالحکومت دہلی میں واقع پاکستانی سفارتخانے کے عہدیدارپر ایک خاتون پروفیسر نے جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ یہ خاتون کے الزاموں کی جانچ کی جارہی ہے۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہندوستانی خاتون کے ساتھ ہائی کمیشن کے ایک عہدیدار کی جانب سے کیے گئے ناروا سلوک کے بارے میں میڈیا کے سوالوں کے جواب میں ایک بیان جاری کیا۔
خاتون نےپاکستان جانے کے لیے درخواست دی تھی خاتون نے پاکستان آنے کے لیے آن لائن ویزا کے لیے درخواست دی تھی اور اس سلسلے میں وہ پاکستانی سفارت خانے گئی تھی۔ متاثرہ نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو خط لکھ کر اس معاملے میں انصاف کی اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پورٹل کے ذریعے حکومت پاکستان کو بھی شکایت درج کرائی گئی ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ بدسلوکی پر زیرو ٹالرینس کی ہماری پالیسی ہے اور وہ ہندوستانی خاتون کی شکایت کا جائزہ لے رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ معاملہ 2021 کا ہے۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والی خاتون ایک یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس نے کسی تحقیقی کام کے لیے لاہور جانے کے لیے ویزا مانگا تھا۔ اس سلسلے میں انہیں دہلی میں پاکستانی سفارت خانے میں بلایا گیا۔ خاتون نے بتایا کہ اس دوران وہاں موجود افسر نے ان سے قابل اعتراض ذاتی سوالات پوچھے۔ افسر نے پوچھا، میں نے شادی کیوں نہیں کی، میں شادی کے بغیر کیسے رہتی ہوں؟
زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان سبھی ویزا اور کاونسلر درخواست گزاروں کے تئیں مناسب رویے اور برتاو کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ سبھی سفارت کار ملازمین کو خود کو پیشہ طور طریقے سے آپریٹ کرنے کے سخت احکامات دئیے گئے ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔