ہندوستانی فوج پردہشت گردوں کے اہل خانہ کو پریشان کرنے کا الزام لگانے کے بعد جموں وکشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اب دہشت گردوں سے بات چیت کی وکالت کی ہے۔ منگل کو محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیروادی میں بڑھتے دہشت گردانہ واقعات کوروکنے کے لئے دہشت گرد تنظیموں کے سرغنہ سے بات چیت کی پہل ہونی چاہئے۔ کیونکہ ہتھیاراٹھانے والے ہی ہتھیارکی روایت کو ختم کرسکتے ہیں۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ "میرا مانا ہے کہ جموں وکشمیرمیں امن وامان کے لئے صرف علاحدگی پسند حریت سے بات کرنا کافی نہیں ہے، ہمیں دہشت گردانہ تنظیم کے سربراہان سے بھی بات چیت کی پہل کرنی چاہئے"۔ پیپلزڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ نے کہا کہ "مقامی دہشت گرد بھی اسی سرزمین کی بچے ہیں۔ ہماری کوشش انہیں ختم کرنے کی نہیں، بلکہ انہیں بچانے کی ہونی چاہئے"۔
سابق وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ 2019 کے الیکشن میں ہربارکی طرح ووٹ پانے کے لئے کشمیریوں کا استعمال کرکے سیاسی جماعتیں اپنا مفاد حاصل کررہے ہیں۔ ریاست کی سباق وزیراعلیٰ نے فکرمندی ظاہرہ کرتے ہوئے قومی جماعتوں کے اس اقدام کے لئے کتنے کشمیریوں اوران کے اہل خانہ کو قیمت چکانی ہوگی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔