متھرا شری کرشنا جنم بھومی شاہی عیدگاہ مسجد کیس، زیر التواء کیس کو الہ آباد ہائی کورٹ ٹرانسفر کرنے کا حکم

متھرا شری کرشنا جنم بھومی شاہی عیدگاہ مسجد کیس، زیر التواء کیس کو الہ آباد ہائی کورٹ ٹرانسفر کرنے کا حکم

متھرا شری کرشنا جنم بھومی شاہی عیدگاہ مسجد کیس، زیر التواء کیس کو الہ آباد ہائی کورٹ ٹرانسفر کرنے کا حکم

Allahabad High Court Important Decision: الٰہ آباد ہائی کورٹ نے زیر التوا مقدمات کو ٹرانسفر کرنے کی مانگ کے لیے دائر کی گئی عرضی کو قبول کرنے کے بعد یہ حکم دیا ہے۔ کیس کی سماعت کے بعد جسٹس اروند کمار مشرا اول کی سنگل بنچ نے یہ حکم دیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Allahabad, India
  • Share this:
    پریاگ راج: متھرا کے شری کرشنا جنم بھومی شاہی عیدگاہ مسجد معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے زیر التواء مقدمات کو الہ آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر کرنے کا حکم دیا ہے۔ 3 مئی کو الہ آباد ہائی کورٹ نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے مقدمات کو ٹرانسفر کرنے کی مانگ کے لیے دائر کی گئی عرضی کو قبول کرنے کے بعد یہ حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ڈسٹرکٹ جج متھرا کو تمام زیر التوا مقدمات کو ہائی کورٹ ٹرانسفر کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد اب اس معاملے میں زیر التواء تمام مقدمات کی سماعت الہ آباد ہائی کورٹ میں کی جائے گی۔

    ستیندر جین 360 دن بعد جیل سے باہر تو آئیں گے، مگر کیا-کیا نہیں کر سکتے، جانیں سپریم کورٹ کے شرائط

    جب اس مشہور اداکارہ کو دیکھتے ہی فلم سازوں نے کردیا ریجیکٹ، وجہ جان کر آپ کو بھی نہیں ہوگا یقین!

    آپ کو بتا دیں کہ لارڈ شری کرشنا ویراجمان اور دیگر 7 افراد کی جانب سے متھرا کی عدالت میں زیر التوا مقدمات کو ہائی کورٹ ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ مدعا علیہ فریقین (یو پی سنی سنٹرل وقف بورڈ، کمیٹی آف مینجمنٹ ٹرسٹ، شاہی مسجد، متھرا، شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ، اور شری کرشنا جنم استھان سیوا سنستھان) نے عدالت میں اپنا جواب داخل کر چکے ہیں۔

    لارڈ شری کرشنا ویراجمان اور دیگر 7 افراد کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ ہری شنکر جین، ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین، پربھاش پانڈے اور پردیپ کمار شرما کے ذریعے دائر کی گئی ٹرانسفر کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں ملوث مسائل لارڈ شری کرشنا کے کروڑوں بھکتوں سے متعلق ہے اور یہ معاملہ قومی اہمیت کا حامل ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ تمام مقدمات کو ایک ہی عدالت میں ٹرائل کے لیے ٹرانسفر کیا جائے۔ سماعت کے بعد جسٹس اروند کمار مشرا اول کی سنگل بنچ نے یہ حکم دیا۔
    Published by:sibghatullah
    First published: