ایکسکلوزیو انٹرویو نیوز 18 کے ساتھ: جموں وکشمیرمیں دہشت گردانہ حملوں میں کمی واقع ہوئی ہے: نریندرمودی
نیٹ ورک 18 کے ایڈیٹر ان چیف اور سی ای او راہل جوشی کے ساتھ ایکسکلوزیو بات چیت میں وزیراعظم نے کہا ’وہ ہڑبڑی یا جلد بازی میں شارٹ کٹ والے فیصلے نہیں لیتے۔ انہوں نے فوج سے تبادلہ خیال کیا، سیکورٹی اہلکاروں سے چرچا کی اور افسروں سے بات چیت کی‘۔
نیٹ ورک 18 کے ایڈیٹر ان چیف اور سی ای او راہل جوشی کے ساتھ ایکسکلوزیو بات چیت میں وزیراعظم نے کہا ’وہ ہڑبڑی یا جلد بازی میں شارٹ کٹ والے فیصلے نہیں لیتے۔ انہوں نے فوج سے تبادلہ خیال کیا، سیکورٹی اہلکاروں سے چرچا کی اور افسروں سے بات چیت کی‘۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ جموں وکشمیرمیں دشہت گردانہ حملوں کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ انہوں نےکہا کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملےکوایک سانحہ کے طورپردیکھا جانا چاہئے۔ ہماری فوج نے پلوامہ حملہ کرنے والوں کو یہیں پرمارگرایا، یہ اپنے آپ میں بہت بڑا کام تھا۔ وزیراعظم مودی نے نیوز18 کےایڈیٹر ان چیف راہل جوشی کے ساتھ ایکسکلوزیو بات چیت میں یہ بات کہی۔
نیٹ ورک 18 کے ایڈیٹران چیف اورسی ای او راہل جوشی کے ساتھ ایکسکلوزیو بات چیت میں وزیراعظم نےکہا ’وہ ہڑبڑی یا جلد بازی میں شارٹ کٹ والے فیصلے نہیں لیتے ہیں۔ انہوں نے فوج سے تبادلہ خیال کیا، سیکورٹی اہلکاروں سے چرچا کی اورافسروں سے بات چیت کی‘۔ پاکستان واقع دہشت گردانہ کیمپوں پرسرجیکل اسٹرائیک اورایئراسٹرائیک ہونے کے بعد بھی لشکرطیبہ اورجیش محمد کے دہشت گرد وہاں گھوم رہے ہیں، وہ جب چاہتے ہیں کشمیرمیں دہشت گردانہ حملہ کردیتے ہیں۔ اس کا علاج کیا ہے، اس پر وزیراعظم نے کہا کہ تھوڑا تجزیہ کرنا چاہئے۔ دہشت گرد حملے کرتے ہیں، اس طرح کے واقعات تو بہت کم ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملہ ایک سانحہ ہے۔ زیادہ ترسیکورٹی فورسیزجب ان کو پکڑنے کے لئے جاتے ہیں، اس میں گولیاں چلتی ہیں اوراس میں دہشت گرد مارے جارہے ہیں۔ ان دنوں جتنے حادثات رونما ہورہے ہیں ہمارے دوراقتدارمیں۔ اس میں بیشترحادثے سیکورٹی فورسیز کے ذریعہ انگیجمنٹ کے حادثے ہیں، وہ آکرکہیں مارکرچلے گئےاوربچ گئے، ایسا نہیں ہے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔