اپنا ضلع منتخب کریں۔

    برکس اجلاس میں وزیر اعظم مودی کا پاکستان پر نشانہ، کہا۔ دہشت گردوں کی مدد کرنے والے ملکوں کو بھی ٹھہرایا جائے مجرم

    برکس اجلاس میں وزیر اعظم مودی کا پاکستان پر نشانہ، کہا۔ دہشت گردوں کی مدد کرنے والے ملکوں کو بھی ٹھہرایا جائے مجرم

    برکس اجلاس میں وزیر اعظم مودی کا پاکستان پر نشانہ، کہا۔ دہشت گردوں کی مدد کرنے والے ملکوں کو بھی ٹھہرایا جائے مجرم

    وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دہشت گردی آج دنیا کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ وزیر اعظم مودی نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہو گا کہ دہشت گردوں کی حمایت اور مدد دینے والے ملکوں کو بھی مجرم ٹھہرایا جائے اور اس مسئلہ سے منظم طریقے سے نمٹا جائے۔

    • Share this:
      نئی دہلی۔ وزیر اعظم نریندر مودی (PM Narendra Modi) نے برکس (BRICS) ( برازیل، روس، ہندستان، چین، جنوبی افریقہ) ملکوں کے چوٹی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس اجلاس میں وزیر اعظم مودی نے آتم نربھر بھارت، کووڈ-19 وبا کے بعد کی عالمی صورت حال سمیت دہشت گردی اور اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت جیسے کئی اہم پہلووں پر ہندستان کا نقطہ نظر پیش کیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دہشت گردی آج دنیا کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ وزیر اعظم مودی نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہو گا کہ دہشت گردوں کی حمایت اور مدد دینے والے ملکوں کو بھی مجرم ٹھہرایا جائے اور اس مسئلہ سے منظم طریقے سے نمٹا جائے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور آئی ایم ایف اور ڈبلیو جیسی تنظیموں میں اصلاح کی ضرورت ہے۔


      آتم نربھر بھارت کو لے کر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم نے ' آتم نربھر بھارت' ابھیان کے تحت ایک وسیع اصلاحاتی عمل شروع کیا ہے۔ یہ ابھیان اس یقین پر مبنی ہے کہ ایک آتم نربھر بھارت کووڈ-19 کے بعد عالمی معیشت کے لئے فورس ملٹی پلائر ہو سکتا ہے اور گلوبل ویلیو چین میں ایک مضبوط تعاون دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی مثال ہم نے کووڈ کے دوران بھی دیکھی جب ہندستانی فارما صنعت کی صلاحیت کے سبب ہم 150 سے زائد ملکوں کو ضروری دوائیاں بھیج پائے۔ ہماری ویکسین پروڈکشن اور ڈیلیوری صلاحیت بھی اس طرح انسانیت کے مفاد میں کام آئے گی۔

      وزیر اعظم مودی نے کہا کہ 2021 میں برکس کے 15 سال پورے ہو جائیں گے۔ پچھلے سالوں میں ہمارے درمیان لئے گئے مختلف فیصلوں کا تخمینہ لگانے کے لئے ایک رپورٹ بنائی جا سکتی ہے۔ اس اجلاس میں دہشت گردی، کاروبار، صحت اور توانائی کے ساتھ ہی کورونا وبا کے پیش نظر ہوئے نقصانات کی بھرپائی کی کوششوں جیسے معاملوں پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
      Published by:Nadeem Ahmad
      First published: