وزیر اعظم مودی کا نیوز 18 کے ساتھ ایکسکلوزیو انٹرویو، بولے۔ جموں وکشمیر کی ترقی کے لئے کچھ ایسے قوانین بنا کر پنڈت نہرو گئے ہیں جو بہت مشکل کر رہے ہیں

وزیر اعظم نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی

کشمیر مسئلہ پر وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک ہمارے ہزاروں جوان مرے ہیں۔ ترقی کے لئے بجٹ میں کبھی کوئی کمی نہیں آئی۔ اس لئے ہندوستان کی طرف سے کبھی بھی کشمیر کے ساتھ نا انصافی ہو ، ایسا کوئی واقعہ کبھی پیش نہیں آیا۔

  • Share this:

    بھارتیہ جنتا پارٹی کا انتخابی منشور جاری ہونے کے بعد وزیر اعظم مودی نے نیوز 18 کو انٹرویو دیا۔ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی کو دئیے ایکسکلوزیو انٹرویو میں وزیر اعظم مودی نے ملک کی سیکورٹی، اپوزیشن پارٹیوں کا حملہ، رافیل اور نہرو۔ گاندھی کنبہ سمیت تمام امور پر اپنی بات رکھی۔ وزیر اعظم مودی نے لوک سبھا الیکشن 2019 کی دوڑ میں پرینکا گاندھی واڈرا کی موجودگی پر بھی تبصرہ کیا۔

    نریندر مودی نے بی جے پی کے انتخابی منشور کو میچور بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں کالا دھن اور بدعنوانی سے لڑنے کا مادہ ہے۔ وہیں، کانگریس کے منشور کو دہشت گردوں کے تئیں نرمی برتنے والا قرار دیا۔ وزیر اعظم مودی نے آزادی کی 75 ویں سالگرہ یعنی سال 2022 تک کا خاکہ بھی پیش کیا۔

    کشمیر مسئلہ پر وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک ہمارے ہزاروں جوان مرے ہیں۔ ترقی کے لئے بجٹ میں کبھی کوئی کمی نہیں آئی۔ اس لئے ہندوستان کی طرف سے کبھی بھی کشمیر کے ساتھ نا انصافی ہو ، ایسا کوئی واقعہ کبھی پیش نہیں آیا۔ لیکن اس مسئلہ کو سمجھ کر اس کا حل نکالا جانا چاہئے۔ اس پر پہلے کی حکومتوں میں کوئی نہ کوئی کمی رہی ہے۔

    دوسری بات ہے لداخ میں کوئی پریشانی ہے؟ نہیں ہے۔ جموں میں کوئی دقت ہے؟ نہیں ہے۔ سری نگر کے اندر ویلی میں، ڈھائی ضلعے ہیں جہاں یہ مسئلہ ہے۔ ان ڈھائی اضلاع کے واقعات کو ہم پورے جموں وکشمیر کے واقعات کی شکل میں دیکھتے ہیں۔ یہ نظریہ بدلنا چاہئے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اب سرمایہ کاری ہونی چاہئے۔ نئے روزگار پیدا ہونے چاہئیں۔ نئے روزگار کے اندر وہاں کے آرٹیکل 35 اے یا 370 ہیں ، یہ رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ کوئی سرمایہ کاری کے لئے جاتا نہیں ہے۔ وہاں آپ آئی آئی ایم بناؤ لیکن کوئی پروفیسر وہاں جانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ کیونکہ پروفیسر جائے گا اور اس کے بچے کو داخلہ چاہئے تو قانون آڑے آتا ہے۔ اس کو مکان چاہئے تو قانون رکاوٹ ڈالتا ہے۔ ان قوانین کی وجہ سے جموں وکشمیر کے لوگوں کا بہت نقصان ہوا ہے۔ جموں وکشمیر کی ترقی کے لئے کچھ ایسے قوانین بنا کر پنڈت نہرو گئے ہیں جو بہت مشکل کر رہے ہیں ۔ اس کو ایک بار پھر دیکھنے کی ضرورت ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ بہت پرانا ہے۔ اچھا ہوتا اگر جموں وکشمیر کا یہ معاملہ سردار بلبھ بھائی پٹیل کے پاس ہوتا۔ تو آج جو مصیبت ہم جھیل رہے ہیں وہ جھیلنی نہیں پڑتی۔ انہوں نے اس کا راستہ ویسے ہی نکالا ہوتا جیسے جوناگڑھ کا نکالا، جیسے نظام کا نکالا۔ اس کا بھی نکالتے۔ لیکن ایک تو یہ معاملہ پنڈت نہرو نے اپنے پاس رکھا اور تبھی سے لے کر یہ تنازعات میں گھرا رہا ہے۔
    First published: