یوپی کے تلہارمیں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ سے متعلق سوشل میڈیاپوسٹ پرتنازعہ، پولیس تعینات

پولیس تعینات

پولیس تعینات

سرکل آفیسر (سی او) تلہار پرینک جین نے بتایا کہ جیسے ہی انہیں معاملے کی اطلاع ملی، وہ موقع پر گئے اور لوگوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کی لیکن بھیڑ کا حجم بڑھتا ہی چلا گیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Uttar Pradesh, India
  • Share this:
    اترپردیش کے ضلع تلہار علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی جب بڑی تعداد میں لوگ ایک پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے۔ یہ بھیڑ ایک نوجوان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے جس پر پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم (Prophet Mohammad) کے سلسلے میں سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کرنے کا الزام ہے۔ ملزم کو اس کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے گھر پر پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی افراتفری کو روکا جا سکے۔

    پولیس سپرنٹنڈنٹ ایس آنند نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پولیس کو احتیاطی اقدام کے طور پر تلہار شہر کے تمام چوراہوں پر تعینات کیا گیا۔ تلہار پولس اسٹیشن کے تحت دبھورا گاؤں کے رہنے والے ورون دھون (Varun Dhawan) نے منگل کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ سے متعلق ایک پوسٹ شیئر کی تھی۔ ایس پی نے کہا کہ اس نے یہ پوسٹ ایک اور سوشل میڈیا ہینڈل سے لی تھی۔

    افسر نے بتایا کہ ملزم نے بعد میں اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا، جو اردو میں تھی اور ایک ویڈیو بھی جاری کی کہ اس نے غلطی سے پوسٹ شیئر کی تھی۔ ملزم نے ویڈیو میں یہ بھی کہا کہ اس کا مقصد کبھی بھی کسی مذہب کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا، لیکن تب تک یہ پوسٹ وائرل ہو چکی تھی۔ ایس پی نے بتایا کہ بعد ازاں منگل کی شام کو سینکڑوں لوگ تلہار پولس اسٹیشن پہنچے اور ہنگامہ کرتے ہوئے دھون کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

    سرکل آفیسر (سی او) تلہار پرینک جین نے بتایا کہ جیسے ہی انہیں معاملے کی اطلاع ملی، وہ موقع پر گئے اور لوگوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کی لیکن بھیڑ کا حجم بڑھتا ہی چلا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے اسٹیشن پر مزید نفری طلب کی اور ملزم کی گرفتاری کے لیے ایک ٹیم بھیجی گئی۔ سی او نے بتایا کہ دھون کو حراست میں لے لیا گیا اور ضلع کے ایک اور پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    سی او نے کہا کہ جین نے کہا کہ مظاہرین گرفتاری کے باوجود احتجاج کرتے رہے اور تبھی منتشر ہوئے جب نو منتخب میونسپل چیئرمین ہاجرہ بیگم کے شوہر نے ان سے اپنے گھروں کو واپس جانے کی اپیل کی۔ تاہم کچھ مظاہرین دھون کے گاؤں کی طرف بڑھے، جس نے پولیس کو ان کے گھر کے باہر فورس تعینات کرنے پر مجبور کیا۔

    پولیس ڈبھورا کا گشت جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کے گھر پر نظر رکھے ہوئے ہے، جہاں اس کی بہن کی شادی بھی ہونے والی ہے۔ جین نے کہا کہ اب صورتحال معمول پر ہے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: