اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کانگریس تھی کیمبرج اینالٹیکا کی کلائنٹ،بی جے پی بولی معافی مانگیں راہل

    کرسٹوفر وائلی کے دعوے کے بعد یہاں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان زبانی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔

    کرسٹوفر وائلی کے دعوے کے بعد یہاں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان زبانی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔

    فیس بک ڈیٹا لیک معاملے کا خلاصہ کرنے والے کرسٹوفر وائلی کے دعوے کے بعد یہاں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان زبانی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔

    • Share this:
      فیس بک ڈیٹا لیک معاملے کا خلاصہ کرنے والے کرسٹوفر وائلی کے دعوے کے بعد یہاں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان زبانی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔دراصل کیمبرج اینالٹیکا کے سابق ملازمین 28 سال کے وائلی نے برطانیہ پارلیمنٹ میں بتایا کہ کیمبرج اینالٹیکا کی کلائنٹ شائد کانگریس پارٹی بھی تھی۔وائلی کے اس دعوے کے بعد بی جے پی نے جہاں کانگریس پر نشانہ لگایا وہیں اپوزیشن پارٹی نے اس پر ایجنڈےکو بھٹکانے کیلئے جھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔

      کانگریس تھی کیمبرج اینالٹیکا کی  کلائنٹ

      دراصل برطانوی پارلیمان کے سامنےپیش وائلی نے کہا "ہندستان میں کمپنی کا ایک آفس ہے۔میں مانتا ہوں کہ کانگریس کمپنی کا کلائنٹ تھی۔لیکن مجھے پتہ ہے کہ وہ سبھی طرح کے پروجیکٹ لیتے تھے۔مجھےکوئی نیشنل پروجیکٹ یاد نہیں۔لیکن مجھے کئی صوبائی منصوبے یاد ہیں۔ہندستان اتنا بڑا ملک ہے کہ وہاں کی ایک ریاست بھی برطانیہ سے بڑی ہے"۔

      روی شکر بولے معافی مانگے راہل

      وائلی کے اس دعوے کو بنیاد بتاتے ہوئے بی جے پی نے کانگریس صدر راہل گاندھی سے معافی خی مانگ کی اور کہا کہ ان کا پردہ فاش ہو گیا ہے۔مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے صحافیوں سے کہا "خلاصہ کرنے والے نے ظاہری طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کانگریس اس کی کلائنٹ تھی۔راہل گاندھی دھیان بھٹکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔کانگریس اور راہل گاندھی کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے"۔
      First published: