جی 20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی کا خطاب، کہی یہ یہ ’اہم‘ باتیں

وزیر اعظم نریندر مودی

وزیر اعظم نریندر مودی

وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان کی G20 صدارت عالمی برادری کو امن و امان اور تعمیر و ترقی کی آواز دینے کی طرف ایک پہل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی گروپ اپنے فیصلوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کو سنے بغیر عالمی قیادت کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    وزیر اعظم نریندر مودی (Prime Minister Narendra Modi) نے 2 مارچ 2023 بروز جمعرات کو جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ مالیاتی بحران، موسمیاتی تبدیلی، وبائی بیماری، دہشت گردی اور جنگیں واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ عالمی گورننس عالمی جنگ کے بعد کے عالمی طرز حکمرانی کے مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کئی ترقی پذیر ممالک اپنے شہریوں کے لیے خوراک اور توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں۔

    پی ایم مودی نے کہا کہ دنیا کے کئی ترقی پذیر اور غریب ممالک، امیر ممالک کی وجہ سے گلوبل وارمنگ (global warming) سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا چاہیے کہ ان ناکامیوں کے المناک نتائج سب سے زیادہ ترقی پذیر ممالک کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ برسوں کی ترقی کے بعد ہم آج پائیدار ترقی کے اہداف پر پیچھے ہٹنے کے خطرے میں ہیں۔

    وزیر اعظم مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان کی G20 صدارت عالمی برادری کو امن و امان اور تعمیر و ترقی کی آواز دینے کی طرف ایک پہل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی گروپ اپنے فیصلوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کو سنے بغیر عالمی قیادت کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ جیسا کہ ہندوستان گاندھی اور بدھ کی سرزمین ہے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ آپ ہندوستان کی تہذیبی اقدار سے تحریک حاصل کریں گے۔ آپ اس بات پر توجہ مرکوز کریں کہ ہمیں کس چیز نے تقسیم نہیں کیا بلکہ اس بات پر توجہ مرکوز کریں کہ جو ہمیں متحد کرتا ہے، وہ ہم سب کو مزید متحد اور مضبوط کرے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزرائے خارجہ کی ملاقات بنگلورو میں جی 20 کے وزرائے خزانہ کی میٹنگ کے بغیر کسی مشترکہ بیان پر اتفاق رائے کے ختم ہونے کے صرف چار دن بعد ہو رہی ہے۔

    اس دوران چین اور روس کی جانب سے مسودے میں یوکرین کی جنگ کے حوالے سے مخالفت کی گئی تھی۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: