نئی دہلی: راہل گاندھی کی سیکورٹی کے معاملے پر کانگریس کی جانب سے مرکزی وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا، جس پر سی آر پی ایف نے جواب دیا ہے۔ سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے کہا ہے کہ سیکورٹی کے مناسب انتظامات کئے گئے تھے لیکن راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران سیکورٹی پروٹوکول کی پیروی نہیں کی گئی ہے۔ سی آر پی ایف کے مطابق، '2020 سے اب تک راہل گاندھی کی طرف سے اب تک 113 بار سیکورٹی پیرامیٹرز کی پیروی نہیں کی گئی ہے۔ جہاں تک 24 دسمبر کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کا تعلق ہے، اس وقت مقرر کردہ تمام سیکورٹی اصولوں پر عمل کیا گیا تھا۔ جیسے ہی کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا دہلی میں داخل ہوئی، سی آر پی ایف نے گائیڈ لائنس کے مطابق دہلی پولیس سے رابطہ کیا اور تمام ضروری انتظامات کیے گئے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ راہل گاندھی سی آر پی ایف کے پروٹیکٹی ہیں۔ سنٹرل ریزرو پولیس کے مطابق، انہیں وقتاً فوقتاً ہدایات اور پروٹوکول سیکورٹی پر عمل کرنے کی اطلاع دی جاتی ہے۔
سی آر پی ایف کے مطابق دوروں پر آنے والے شخص کی حفاظت ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر سی آر پی ایف کی ذمہ داری ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران، وزارت داخلہ نے وقتاً فوقتاً تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ریاستی حکومتوں کو خطرے کی تشخیص پر مبنی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ہر دورے کے لیے ایڈوانس سکیورٹی کمیونیکیشن بھی کی جاتی ہے۔
مراٹھواڑہ کے ہونہار سپوت عمر کمال فاروقی نے حاصل کی بیرسٹر کی ڈگری، انہیں بتایا رول ماڈلجنوری میں 13 دنوں تک بند رہیں گے بینک، آخری ہفتہ میں زیادہ چھٹیاںبھارت جوڑو یاترا کے دہلی میں داخل ہونے سے پہلے ہی راہل گاندھی کی سیکورٹی کو لے کر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایڈوانس سیکورٹی رابطہ کیا گیا تھا۔ دورے کے دوران سیکورٹی کے تمام گائیڈ لائنس پر سختی سے عمل کیا گیا اور دہلی پولیس نے بتایا ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں کی مناسب تعیناتی کی گئی تھی۔ سی آر پی ایف نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ 'محفوظ شخص کے لیے کیا گیا سیکیورٹی انتظام اس وقت ٹھیک سے کام کرتا ہے جب محفوظ شخص خود مقررہ سیکیورٹی گائیڈ لائن پر عمل کرتا ہے۔'
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔