اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گجرات اسمبلی الیکشن سے پہلے راہل نے کیمبرج اینالٹیكا کا استعمال کیا: بی جے پی

    مرکزی وزیر قانون اور سینئر بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد : فائل فوٹو۔

    مرکزی وزیر قانون اور سینئر بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد : فائل فوٹو۔

    نئی دہلی۔ سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ڈیٹا مائننگ کمپنی کیمبرج اینالٹیكا کے روابط پر پیدا ہونے والے تنازعہ کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس صدر راہل گاندھی پر حملہ تیز کرتے ہوئے آج الزام لگایا کہ انہوں نے گزشتہ سال گجرات اسمبلی انتخابات میں اس متنازعہ کمپنی کی خدمات لی تھیں۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      نئی دہلی۔ سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ڈیٹا مائننگ کمپنی کیمبرج اینالٹیكا کے روابط پر پیدا ہونے والے تنازعہ کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس صدر راہل گاندھی پر حملہ تیز کرتے ہوئے آج الزام لگایا کہ انہوں نے گزشتہ سال گجرات اسمبلی انتخابات میں اس متنازعہ کمپنی کی خدمات لی تھیں۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ملک کے وزیر قانون روی شنکر پرساد نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ "میں پوری ذمہ داری سے کہنا چاہتا ہوں کہ  راہل گاندھی کی مکمل سوشل میڈیا مہم میں کیمبرج اینالٹیكا ملوث ہے"۔ انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات کی تفتیش ہونی ہے۔ ویب سائٹ کچھ بھی دعوی کر سکتی ہے۔ لیکن ان سب باتوں کے ذریعہ کانگریس پارٹی کی ان میڈیا رپورٹوں پر پانچ ماہ کی سازشی خاموشی سے توجہ نہیں ہٹائی جا سکتی ہے جن میں دعوی کیا گیا تھا کہ کانگریس اس کمپنی کی خدمات کو مودی حکومت کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرے گی۔


      انہوں نے کانگریس کے ترجمان رنديپ سنگھ سورجے والا کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مشہور اخبارات اكنامك ٹائمس اور بزنس اسٹینڈرڈ نے اکتوبر 2017 میں اپنی رپورٹوں میں دعوی کیا تھا کہ کانگریس کیمبرج اینالٹیكا کی خدمات لے گی لیکن تب کانگریس کچھ نہیں بولی اور آج جب وہ پکڑی گئی تو تردید کر رہی ہے۔  پرساد نے کہا کہ جس طرح سے گجرات میں کانگریس پارٹی کی سوشل میڈیا مہم چلی، اسے سب نے دیکھا ہے۔ کانگریس کی مہم پر کیمبرج اینالٹیكا کے سائے بہت واضح نظر آئے تھے۔

      انہوں نے کانگریس کی طرف سے بی جے پی پر 2009 کے انتخابات میں اس کمپنی کی خدمات لئے جانے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی 2013 میں وجود میں آئی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے ہیڈکوارٹر سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہم نے اس کمپنی کی کبھی کوئی خدمت نہیں لی۔
      First published: