رمضان 2023: اس معصوم نے دیا بڑے لوگوں کو پیغام، پولیس افسر بننے کی چاہ میں چار سالہ عنایہ نے رکھا روزہ

پولیس افسر بننے کی چاہ میں چار سالہ عنایہ نے رکھا روزہ

پولیس افسر بننے کی چاہ میں چار سالہ عنایہ نے رکھا روزہ

بھلواڑہ شہر کی رہنے والی چار سالہ عنایہ منصوری نے اپنا پہلا روزہ رکھ کر اللہ کی عبادت کی مثال پیش کی ہے۔ عنایہ کے گھر والوں نے ماہ رمضان میں پہلا روزہ رکھنے کی وجہ پوچھی تو عنایہ نے بتایا کہ وہ بڑی ہو کر پولیس افسر بننا چاہتی ہے۔ اس لیے میں اللہ کو راضی کرکے اپنی ایک خواہش پوری کرنا چاہتی ہوں۔ اس لیے میں نے اللہ کی عبادت کی اور روزہ رکھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Bhilwara, India
  • Share this:
    بھلواڑہ: رمضان المبارک کا مہینہ جاری ہے جسے اسلامی برادری کا مقدس ترین مہینہ سمجھا جاتا ہے۔ اس مہینے کو عبادت کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے میں ہر کوئی اللہ کی عبادت کرنے کے لیے روزے رکھتا ہے اور نماز پڑھ کر اللہ کی طرف اپنے جذبات کا اظہار کرتا ہے، جہاں آج کے جدید دور میں بچے اپنے آپ کو ٹھیک سے سنبھال تک نہیں پاتے ہیں، یہی نہیں بچے کیا بڑے بڑے فرد بھی رمضان کے مہینے میں بھوکا نہیں رہ سکتے۔ ایسے میں راجستھان کے بھلواڑہ شہر کی آر کے کالونی کی ایک چھوٹی بچی نے اپنی عمر سے بڑے لوگوں کو روزہ رکھ کر ایک پیغام دیا ہے۔

    بھلواڑہ شہر کی رہنے والی چار سالہ عنایہ منصوری نے اپنا پہلا روزہ رکھ کر اللہ کی عبادت کی مثال پیش کی ہے۔ عنایہ کے گھر والوں نے ماہ رمضان میں پہلا روزہ رکھنے کی وجہ پوچھی تو عنایہ نے بتایا کہ وہ بڑی ہو کر پولیس افسر بننا چاہتی ہے۔ اس لیے میں اللہ کو راضی کرکے اپنی ایک خواہش پوری کرنا چاہتی ہوں۔ اس لیے میں نے اللہ کی عبادت کی اور روزہ رکھا۔

    ساڑھے چار سال کی بچی کا دماغ کمپیوٹر سے بھی تیز، لوگ کہتے ہیں چلتا پھرتا گوگل

    Ramadan 2023 : جانئے امریکی مسلمان کس طرح ماہ صیام کا کرتے ہیں استقبال اور کن چیزوں کا کرتے ہیں اہتمام

    بھیلواڑہ شہر کے آر کے کالونی واقع جامن والی گلی میں رہنے والی 4 سالہ بچی عنایہ کی والدہ سلمیٰ منصوری کا کہنا ہے کہ رمضان شروع ہوا۔ تب سے ہی میں روزہ رکھتے ہوئے آرہی ہوں۔ عنایہ مجھے اکثر روزہ رکھتے ہوئے دیکھتی ہے، ایسے میں ایک دن اس نے مجھ سے پوچھا کہ روزہ کیوں رکھا جاتا ہے، تو میں نے جواب دیا کہ رمضان کے مہینے میں ایک بار بات کرنے کے لیے روزہ رکھا جاتا ہے اور روزہ رکھنے سے اللہ خوش ہوتا ہے۔ ہماری خواہشات پوری ہوتی ہیں۔ تو میری بیٹی عنایہ نے مجھ سے اصرار کیا کہ میں بھی روزہ رکھوں گی اور بعد میں اس نے صبح سحری کی اور پھر اس نے پورے دن کا روزہ مکمل کیا۔

    پہلے تو ہم سب حیران ہو گئے، بعد میں ہم نے عنایہ سے پوچھا کہ تم نے روزہ کیوں رکھا ہے، تو جواب میں اس نے کہا کہ میں بڑی ہو کر پولیس افسر بننا چاہتی ہوں، اس لیے میں نے اللہ کو راضی کرنے اور اپنی خواہش پوری کرنے کے لیے روزہ رکھا ہے۔ عنایہ کے دل میں اپنے مذہب اور اپنے خوابوں کے تئیں اس قسم کے جذبے کو دیکھ کر، ہم بحیثیت پورے خاندان اپنے دل کی گہرائیوں سے بہت خوش ہیں۔ ہم آنے والے وقت میں عنایہ کو پڑھا لکھا کر اور پولیس افسر بنانے کی کوشش کریں گے، دوسری جانب عنایہ کے والد محمد علی کا کہنا ہے کہ آج کے دور میں جہاں بچے خود کو سنبھال نہیں پا رہے ہیں، رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنا ممکن نہیں ہوتا۔ میں خود روزہ نہیں رکھ پاتا ہوں۔ ایسے میں میری بیٹی نے اللہ کی عبادت کرتے ہوئے روزہ رکھا ہے تو اس بات سے مجھے بہت خوشی ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: