راج ناتھ سنگھ نے کی 'ایس سی او ڈیفنس منسٹرس میٹ' کی صدارت، کہا- دہشت گردی کے چیلنج سے ہمیں مل کر لڑنا ہوگا

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ

ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 'ایس سی او ڈیفنس منسٹرس میٹ' کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فورم ہم سب کو اپنے خیالات کے تبادلے، اپنے نقطہ نظر اور خدشات کو شیئر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک اہم فورم ہے جہاں ہم اپنے سامنے آنے والے چیلنجوں پر بات کر سکتے ہیں اور حل تلاش کر سکتے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • New Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دہلی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں کہا کہ ہمیں دہشت گردی کا متحد ہوکر مقابلہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس اجلاس کی صدارت کی۔ ہندوستان کے وزیر دفاع نے کہا کہ دہشت گرد گروپ سوشل میڈیا اور کراؤڈ فنڈنگ ​​جیسے نئے طریقے استعمال کر رہے ہیں۔ اگر ایس سی او کو مضبوط ہو کر ابھرنا ہے تو ہمیں مل کر لڑنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم ہم سب کو اپنے خیالات کے تبادلے، اپنے نقطہ نظر اور خدشات کو شیئر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک اہم فورم ہے جہاں ہم اپنے سامنے آنے والے چیلنجوں پر بات کر سکتے ہیں اور حل تلاش کر سکتے ہیں۔

    Success Story: اس کالج اسٹوڈنٹ کی کمائی لاکھوں میں، 'چائے فروش' والد کو بنا دیا مل مالک، کیسے ہوا کمال؟

    ایتھلیٹوں کو سڑکوں پر دیکھ کر دکھ ہوتا ہے، پہلوانوں کی حمایت میں اترے نیرج چوپڑا، کپل دیو کا انصاف کا مطالبہ

    راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان ایس سی او کو رکن ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم ادارے کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے درمیان اعتماد اور تعاون کے جذبے کو مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم کو مضبوط بنانے، ایس سی او کے مینڈیٹ کے نفاذ میں تعاون کرنے اور ہمارے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ہمیں ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال خطے کو یقینی بنانے کے لیے اپنے ایجنڈے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سے ہر رکن ممالک کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'ہمارے ثقافتی اور تہذیبی رشتے ہیں۔ زمانوں سے، ہم لوگوں سے لوگوں کے رابطے اور سامان اور خیالات کا تبادلہ کرتے رہے ہیں- جس کی وجہ سے ہم اقتصادی اور ثقافتی طور پر ترقی کر چکے ہیں۔ بدلتے وقت کے ساتھ، ہم ان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کریں گے۔ شنگھائی تعاون تنظیم ایک مضبوط علاقائی تنظیم میں تبدیل ہو چکی ہے۔ دریں اثناء پاکستان  ایس سی او وزرائے دفاع کے اجلاس میں ورچوئل موڈ میں شرکت کر رہا ہے۔ اس سے قبل، اس نے کنکلیو کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔  ایس سی او ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جو 2001 میں قائم ہوئی تھی۔  ایس سی او کی رکنیت میں ہندوستان کے علاوہ قازقستان، چین، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔
    Published by:sibghatullah
    First published: