کووڈ۔19 ٹیسٹنگ کو کریں تیز، مرکز کی جانب سے ریاستوں و یو ٹی کو ہدایت جاری
کووڈ-19 پر قابو پانے کے لیے فوری اور موثر انتظام کے لیے ضروری اقدامات کے نفاذ پر توجہ مرکوز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگرچہ اس بیماری کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہونے اور موت کی شرح کم ہے، بڑی حد تک تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کوویڈ 19 ویکسینیشن کی شرحوں کے لحاظ سے حاصل کی گئی نمایاں کوریج کی وجہ سے، معاملات میں اس بتدریج اضافے کے لیے صحت عامہ کے اقدامات کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔
مرکزی حکومت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو ہدایت جاری کی کہ وہ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے رہنما خطوط کے مطابق کووڈ۔19 کے ٹیسٹ میں اضافہ کریں تاکہ اس کے پھیلاؤ میں کسی بھی اضافہ کو مؤثر طریقے سے روکا جا سکے۔ ڈبلیو ایچ او کے رہنما خطوط کے تحت فی ملین آبادی میں 140 ٹیسٹ تجویز کیا گیا ہے۔
ایک مشترکہ ایڈوائزری میں مرکزی صحت کے سکریٹری راجیش بھوشن اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) کے ڈائریکٹر جنرل راجیو بہل نے بھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (UTs) سے کہا کہ وہ موسمی سانس کے انفیکشن کی وجوہات پر گہری نظر رکھیں۔ ریاستوں کو جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پچھلے کئی ہفتوں میں کچھ ریاستوں میں کورونا کی جانچ میں کمی آئی ہے اور عالمی ادارہ صحت کے تجویز کردہ معیارات کے مقابلے میں موجودہ جانچ کی سطح ناکافی ہے۔ اضلاع اور بلاکس کی سطح پر جانچ بھی مختلف ہوتی ہے، کچھ ریاستیں کم حساس تیز رفتار اینٹیجن ٹیسٹوں پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔ لہذا کورونا کے خلاف کے لیے زیادہ سے زیادہ جانچ کو برقرار رکھنا ضروری ہے، جو ریاستوں میں مساوی طور پر تقسیم کیا گیا ہے۔
ایڈوائزری میں بتایا گیا کہ ہندوستان میں عام طور پر جنوری سے مارچ اور پھر اگست سے اکتوبر تک انفلوئنزا کے کیسز میں موسمی اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں گردش کرنے والے انفلوئنزا کی سب سے عام ذیلی قسمیں انفلوئنزا A (H1N1) اور انفلوئنزا A (H3N2) ہیں۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو انفلوئنزا جیسے بیماری (ILI) اور شدید سانس کی بیماری (SARI) کے کیسوں کی ارتقا پذیر ایٹولوجیز (بیماریوں کی وجوہات) پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔
مرکز نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ملک کے کچھ حصوں میں کووڈ۔19 کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اور مزید کہا کہ ریاستوں کو چوکنا رہنا چاہئے اور صحیح تشخیص پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔