اپنا ضلع منتخب کریں۔

    رافیل پر کانگریس نے جھوٹ پھیلایا، ملک سے معافی مانگیں راہل گاندھی: روی شنکر پرساد

    روی شنکر پرساد

    روی شنکر پرساد

    بی جے پی لیڈر نے کہا کہ رافیل سودے پر کانگریس نے جھوٹ پھیلایا۔ راہل گاندھی کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سچائی کی جیت ہے۔

    • Share this:
      نئی دہلی۔  رافیل طیارہ سودے سے جڑے توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو راحت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کا معافی نامہ منظور کر لیا ہے۔ ساتھ ہی کورٹ نے اس سودے سے منسلک سبھی عرضیاں مسترد کر دی ہیں۔ اس فیصلے کے بعد بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے کانگریس اور راہل گاندھی پر نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رافیل سودے پر کانگریس نے جھوٹ پھیلایا۔ راہل گاندھی کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سچائی کی جیت ہے۔

      بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے کانگریس پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ جن کے ہاتھ پوری طرح سے بدعنوانی میں رنگے ہیں۔ ملک کی سیکورٹی سے جنہوں نے کھلواڑ کیا ہے۔ وہ اپنے اسپانسرڈ سیاسی پروگرام کو عدالت میں انصاف کی گہار کے طور پر پیش کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے رافیل معاملہ پر پورے پراسیس کی جانچ کی اور اسے صحیح بتایا۔ قیمت کے پراسیس کی بھی جانچ کی اور اسے صحیح بتایا۔ سپریم کورٹ نے آفسیٹ کے پراسیس کو بھی درست ٹھہرایا ہے۔ روی شنکر پرساد نے کہا کہ راہل گاندھی نے اپنے جھوٹ میں فرانس کے سابق اور موجودہ وزیر اعظم کا نام بھی شامل کیا۔

      وہیں، سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری اور جل شکتی کے مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے بھی سپریم کورٹ کے رافیل جنگی طیارے کے سودے میں نظر ثانی کی عرضیوں پر غوروخوض کرنے سے انکار کا خیر مقدم کیا ہے۔ گڈکری نے جمعرات کو ٹویٹ کیا،’سپریم کورٹ نے رافیل ڈیل پر دائر کی گئی تمام نظر ثانی کی عرضیوں کو خارج کر دیا ہے۔ ہم قومی سلامتی کے لیے کیے گئے اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ سیاسی مفاد کے لیے قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑغلط ہے‘۔ شیخاوت نے کہا،’ یہ حکومت کی شفافیت کی توثیق، اس کے ’نظریہ قوم پرستی‘ کو ایک انعام اور ملک کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کو یہ ایک منھ توڑ جواب بھی ہے‘۔

      غورطلب ہے کہ سپریم کورٹ نے رافیل جنگی طیاروں کے سودے کے معاملے میں مرکزی حکومت کو کلین چٹ دئے جانے کے فیصلے کے خلاف دائر تمام نظر ثانی کی عرضیوں کو خارج کر دیا۔ سپریم کورٹ نے گذشتہ سال 14 دسمبر کو اس سودے کی آزادانہ تحقیقات کروانے کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔

      یو این آئی، اردو کے ان پٹ کے ساتھ
      First published: