آر بی آئی نے 23-2022 کیلئے حکومت کو 87,416 کروڑ روپے ڈیویڈنڈ کی ادائیگی کی منظوری دی

ریزرو بینک آف انڈیا کے سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹرز کی 602ویں میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا۔

ریزرو بینک آف انڈیا کے سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹرز کی 602ویں میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا۔

بورڈ نے عالمی اور ملکی اقتصادی صورتحال اور اس سے منسلک چیلنجوں کا بھی جائزہ لیا ہے۔ جس میں موجودہ عالمی جغرافیائی سیاسی پیش رفت کے اثرات بھی شامل ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    ریزرو بینک نے جمعہ کو 23-2022 کے لیے مرکزی حکومت کو 87,416 کروڑ روپے ڈیویڈنڈ کی ادائیگی کی منظوری دی، جو اس نے پچھلے سال کی ادائیگی سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔ اکاؤنٹنگ سال 22-2021 کے لیے منافع کی ادائیگی 30,307 کروڑ روپے تھی۔ گورنر شکتی کانت داس کی صدارت میں ریزرو بینک آف انڈیا کے سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹرز کی 602ویں میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا۔

    آر بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ بورڈ نے اکاؤنٹنگ سال 23-2022 کے لیے مرکزی حکومت کو اضافی کے طور پر 87,416 کروڑ روپے کی منتقلی کی منظوری دی، جبکہ ہنگامی رسک بفر کو 6 فیصد پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ نے عالمی اور ملکی اقتصادی صورتحال اور اس سے منسلک چیلنجوں کا بھی جائزہ لیا، جس میں موجودہ عالمی جغرافیائی سیاسی پیش رفت کے اثرات بھی شامل ہیں۔

    بورڈ نے 23-2022 کے دوران آر بی آئی کے کام پر بھی تبادلہ خیال کیا اور سال کے لیے مرکزی بینک کی سالانہ رپورٹ اور کھاتوں کو منظوری دی۔  ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ مرکزی بینک نے 2000 روپے کے نوٹ کو چلن سے واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    آر بی آئی نے بینکوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فوری اثر سے 2000 روپے کے نوٹ جاری کرنا بند کردیں۔ تاہم، یہ بینک نوٹ قانونی طور پر جاری رہیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس 2000 روپے کا نوٹ ہے تو اس کی منظوری برقرار رہے گی۔

    آر بی آئی نے بینکوں کو 30 ستمبر 2023 تک 2000 روپے کے نوٹ تبدیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ایک بار میں، زیادہ سے زیادہ 20،000 روپے کے صرف نوٹ ہی تبدیل کیے جائیں گے۔ اب بینک 2000 روپے کے نوٹ جاری نہیں کریں گے۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: