اپنا ضلع منتخب کریں۔

    آر ایل ڈی بھی ہوگی اتحاد کا حصہ، اکھلیش یادو سے جینت چودھری کی ملاقات

    جینت چودھری نے اتحاد کولے کراکھلیش یادو سے ملاقات کی۔

    جینت چودھری نے اتحاد کولے کراکھلیش یادو سے ملاقات کی۔

    لوک سبھا الیکشن 2019 کے لئے سماجوادی پارٹی اوربہوجن سماج پارٹی کے اتحاد کا حصہ بننے کی سمت میں جینت چودھری نے مثبت ملاقات کا اشارہ دیا ہے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:
      لکھنؤ: عام انتخابات میں مرکزمیں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے خلاف بنے اتحاد کا حصے بننے کے لئے بےقرارراشٹریہ لوک دل( آر ایل ڈی) کے نائب صدرجینت چودھری نے بدھ کو یہاں سماجوادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کی۔
      بات چیت کے کسی بھی تفصیل سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے آر ایل ڈی کے ریاستی صدرمسعود احمد نےصحافیوں کو بتایا کہ ایس پی دفترمیں دونوں لیڈروں کے درمیان بند کمرے میں تقریبا ایک گھنٹہ تک اس ضمن میں تبادلہ خیا ل ہوا۔


      ریاستی صدر نے کہا کہ انہیں اس ضمن میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے۔ حالانکہ جینت چودھری کے مسکراتے چہرے سے جھلک رہا تھا کہ دونوں لیڈروں کے درمیان گفتگو کافی مثبت رہی۔ سیٹوں کے تقسیم کو سلسلے میں مسعود احمد نے کہا کہ پارٹی نے اتحاد سے 6 سیٹوں کا مطالبہ کیا تھا مگر اس بارے میں ابھی حتمی فیصلہ اعلی کمان اور اتحاد میں شامل پارٹیوں کو لینا ہے۔

      اتنا تو اب طے مانا جارہا ہے کہ مرکز کی تانا شاہ بی جے پی حکومت کو شکست فاش دینے کے لئے آر ایل ڈی ہر حال میں بی ایس پی اتحاد کا حصہ ہوگی۔ مسعود احمد نے کہا کہ کسانوں کے خیرخواہ ہونے کا دم بھرنے والی بی جے پی کے میعاد کار میں کسان فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں۔ کسانوں کو ان کی پیداوار کا دوگنا قیمت دلانے کا وعدہ کرنے والی حکومت نے بیج، کھاد کے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

      وہیں حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آوارہ مویشی آئے دن کسانون کی لہلہاتی فصل کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کسان کے کھیت میں پیداوار ہی نہیں ہوگی تو اسے دوگنی قیمت کیسے ملے گی۔ اس موقع پر'یو ابھارتی کرشک پارٹی' کے صدرڈاکٹر راجوردھن سنگھ پرمارنے اپنی پارٹی کا آرایل ڈی میں ضم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی کسان اورنوجوان مخالف پالیسوں سے پریشان ہوکرانہو ں نے یہ فیصلہ کیا ہے۔
      First published: