اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Lucknow News:قومی یکجہتی اورملک کی ترقی میں ادب اور ادیبوں کاکردار 

    یہ ایک ناقابل فراموش حقیقت ہے کہ جب جب ملک کو ضرورت پڑی ہے ہمارے ادیبوں شاعروں نے اپنی نگارشات کے ذریعے غیر معمولی خدمات انجام دی ہیں اور آج بھی منظر بھوپالی جیسے اہم قلمکار اپنی تحریروں کے ذریعے اسی روش پر قائم ہیں۔

    یہ ایک ناقابل فراموش حقیقت ہے کہ جب جب ملک کو ضرورت پڑی ہے ہمارے ادیبوں شاعروں نے اپنی نگارشات کے ذریعے غیر معمولی خدمات انجام دی ہیں اور آج بھی منظر بھوپالی جیسے اہم قلمکار اپنی تحریروں کے ذریعے اسی روش پر قائم ہیں۔

    یہ ایک ناقابل فراموش حقیقت ہے کہ جب جب ملک کو ضرورت پڑی ہے ہمارے ادیبوں شاعروں نے اپنی نگارشات کے ذریعے غیر معمولی خدمات انجام دی ہیں اور آج بھی منظر بھوپالی جیسے اہم قلمکار اپنی تحریروں کے ذریعے اسی روش پر قائم ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Lucknow | Uttar Pradesh | Aligarh | Kanpur
    • Share this:
    اردو ادب اور ہندی ساہتیہ نے ہر دور میں انسانوں کو قریب لانے، زمینی اور ذہنی فاصلے مٹانے اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے راستے ہموار کرنے کے لیے کام کیا ہے اور آج کے قلم کاروں سے بھی یہی امید کرتے ہیں کہ وہ اپنے ملک کی آن بان شان بڑھانے کے لئے اپنا قلمی و عملی تعاون جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار دبئی میں ہندوستان کے سفیر جناب سنجے سدھیر نے جشنِ ہند کے انعقاد کے موقع پر کیا۔

    آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت منعقد ہونے والی تقریبات میں دوبئی کے اسمٰعیلی سینٹر میں ایک آل انڈیا مشاعرے اور کوی سمیلن کا انعقاد عمل میں آیا، ہندوستانی سفارتخانے کی ایما پر ور ٹیکس ایونٹ کی جانب سے منعقد کئے گیے اس عظیم الشان مشاعرے اور کوی سمیلن کی صدارت کے فرائض اردو شعری ادب کے عالمی سفیر معروف شاعر منظر بھوپالی نے انجام دئے، موجودہ حالات کے تناظر میں خطبہءِ صدارت پیش کرتے ہوئے منظر بھوپالی نے کہا کہ اس عہد میں ہمارے ادیبوں ، شاعروں اورسبھی قلم کاروں کی ذمہ داریاں زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ ادب نے ہمیشہ بے راہ روی کی جانب بڑھتی سیاست کی رہنمائی کی ہے اور اسے راہِ راست پر لانے کا کام کیا ہے۔

    آج بھی بیشتر قلمکار یہی خدمات انجام دے رہے ہیں تاکہ ہمارے ملک میں امن و امان اتحاد و اتفاق قائم رہے اور ہم دنیا کے نقشے پر جگت گُرو کی حیثیت سے اپنی شناخت قائم کرسکیں۔ منظر بھوپالی نے یہ بھی کہا کہ جب تک محترم سنجے سدھیر اور جناب ڈاکٹر امن پوری جیسے افسران قیادت فرماتے رہیں گے ادب اور ادیبوں کا کارواں اپنا سفر ملک اور ملک کی بہتری کے لئے جاری رکھے گا اس سے ہمارا ملک بھی ترقی کرے گا اور ہماری گنگا جمنی تہذیب بھی برقرار رہے گی ۔۔واضح رہے کہ دوبئ کے اسمٰعیلی سینٹر میں ہندوستانی شعراء و شاعرات کو سننے کے لئے مختلف شعبہ ہائے حیات کے لوگ تشریف لائے تھے اور تمام سامعین و ناظرین پروگرام کے افتتاح سے اختتام تک اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے ، اس موقع پر ورٹیکس ایونٹ کے بانی اور مینیجنگ ڈائرکٹر جناب پشکن آغا کی ادبی علمی اور سماجی خدمات کی بھی ستائش کی گئی منظر بھوپالی نے کہا کہ پشکن آغا اپنے وطنِ عزیز ہندوستان سے محبت کا اظہار جشنِ ہند جیسے پروگراموں کے انعقاد کے ذریعے کررہیں۔

    Sonali Phogat Died: بی جے پی لیڈر و اداکارہ سونالی فوگاٹ کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال

    نوپور شرما تھیں روس میں پکڑے گئے ISIS خودکش دہشت گرد حملہ آور Azamov کا ٹارگیٹ

    صرف ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ عمان ، دوبئی اور دیگر ممالک میں بھی ہندوستان کا پرچم بلند کررہے ہیں ، اس جشن ہند میں جناب منظر بھوپالی کے ساتھ شبینہ ادیب، محشر آفریدی ڈاکٹر طارق قمر ، حیدر امان حیدر۔ عرفان اظہار اور سپنا مول چندانی سمیت کئ اہم شاعروں اور کویوں نے حب الوطنی پر مبنی کلام پیش کیا ۔پروگرام کے آخر میں پشکن آغا کی ایما پر ورٹیکس ایونٹ اور ایمبیسی آف انڈیا کی جانب سے حیدر امان حیدر نے شعراء ، سامعین اور سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: